کشمیر عالمی سطح پرتسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے جس پر بھارت نے جبری قبضہ کررکھا ہے: دیویندر سنگھ

جموں07اپریل : غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی جموںو کشمیر سوشل پیس فورم کے چیئرمین ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ نے کہا ہے کہ کشمیر بین الاقوامی طور پرتسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے اور بھارت نے اس پر فوجی طاقت کے بل پر قبضہ کررکھا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دیویندر سنگھ نے سندر بنی کے علاقے ٹھنڈاسیلری میں آگاہی مہم کے سلسلے میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری عوام حق خودارادیت کے حصول کیلئے جدوجہد کررہے ہیں جس کا ان سے بین الاقوامی برادری ، اقوام متحدہ اور بھارت کی اس وقت کی قیادت نے وعدہ کیا تھا تاکہ وہ اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ سات دہائیاں گزر جانے کے باوجود بھارتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے یہ مسئلہ ابھی تک حل نہیں ہوسکا۔ دیویندر سنگھ نے کہاکہ بھارت نے اپنے جبری قبضے کو برقراررکھنے اور جموںو کشمیرمیں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کیلئے 5اگست 2019ءکو عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دفعہ 370اور 35-A کو ختم کردیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی اس کارروائی کو نہ صرف کشمیریوں نے بلکہ عالمی برادری نے بھی یکسر مسترد کردیا ہے ۔ حریت رہنما نے کہا کہ بھارت کے اس اقدام سے کشمیری اپنے حقوق سے محروم ہو گئے ہیں کیونکہ بھارت ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت غیر کشمیریوں کو مقبوضہ علاقے میں آباد کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو کشمیری نہیں بلکہ کشمیریوں کی زمین چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ہے وہ ان قوانین کو تسلیم نہیں کریں گے اور اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ حریت رہنما نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لئے آگے آئیں ۔انہوں نے کہا کہ جب تک تنازعہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل نہیں ہوجاتا ،جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔ چیئرمین دیویندر سنگھ کے ہمراہ وکرم سنگھ، زوراسنگھ، اوتارسنگھ، کولجیت سنگھ، ہرمان سنگھ، تجندر سنگھ اور دیگر پارٹی عہدیداران بھی تھے۔