بھارتی حکومت کشمیریوں کو انکی شناخت سے محروم کرنے کے منصوبے پرعمل پیرا ہے :تحریک وحدت اسلامی

سرینگر07اپریل : غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں تحریک وحدت اسلامی نے کہا ہے کہ 5اگست2019کے غیر قانونی اور یکطرفہ بھارتی اقدامات کی وجہ سے مقبوضہ علاقے کی صورتحال مزید ابتر ہو گئی ہے اور کشمیریوں کی شناخت شدید خطرے سے دوچار ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق تحریک وحدت اسلامی کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی سرپرستی میں قائم بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) کی فسطائی بھارتی حکومت کشمیریوں کو انکی مسلم شاخت اور منفرد تہذیب و تمدن سے محروم کرنے کے ایک مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیور کشمیری مودی حکومت کے 5اگست 2019کے یکطرفہ اقدامات کو ہرگز تسلیم نہیں کریں گے کیونکہ ایسا کرنا اپنی شاخت اپنے ہی ہاتھوں مٹانے کے مترادف ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کے تمام تر مظالم اور اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ بھارتی غلامی سے آزادی اور اپنی تہذیب و تمدن اور شناخت کے تحفظ کیلئے پر عزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے غیر قانونی اقدامات کے ذریعے جموں وکشمیر کی متنازعہ حیثیت ہرگز تبدیل نہیں کر سکتااور مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی مودی حکومت کی کوششیں عالمی ضوابط اور اصولوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ تحریک وحدت اسلامی کے ترجمان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا بہترین حل اقوام متحدہ کی قراردادوں میں مضمر ہے لہذا بھارتی حکومت کو چاہے کہ وہ کشمیریوں کو بندوق کی نوک پر خاموش کرانے اور انکی شناخت ختم کرنے کی اپنی مذموم کوششیں ترک کر کے مذکورہ قرار دادوں پر عملدآرمد کیلئے آگے آئے۔ انہوں نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کیلئے بھارت پر دباﺅڈالے۔