پنجاب میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کا خدشہ
محرم کے دوران احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کیا جا رہا ہے،مجالس کے دوران ایس او پیز کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے جس سے کورونا کی دوسری لہر آںے کا خدشہ ہے۔ طبی ماہرین
ان میں سے 95 فیصد میں کورونا کی تصدیق ہوئی جو وائرس کی منتقلی کا بہت معمولی تناسب ظاہر کرتاہے۔اسمارٹ سیمپلنگ کے دوران لوگوں سے شاپنگ مارکیٹسس اور مختلف برادریوں کے ٹیسٹ کے لیے نمونے لیے گئے۔نئے مثبت کیسز میں کوئی اضافے کی اطلاع نہیں ملی جو اسمارٹ نمونے لینے کے نتیجے سے ظاہر ہوتا ہے۔تاہم انہوں نے کہا طبی اور صحت کے ماہرین کو خوف ہے کہ یہ خطرہ ابھی بھی موجود ہے کیونکہ محرم کے دوران مجالس میں ایس او پیز کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔ماہرین صحت نے کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد کم ہونے کے باوجود وبا کی دوسری لہر سے محفوظ رہنے کے لیے ماسک پہننے ، سماجی دوری برقرار رکھنے اور بار بار صابن سے ہاتھ دھونے کی اپیل کی ہے۔صدر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ڈاکٹر اشرف نظامی نے کہا کہ اب صورتحال نسبتا قابو میں ہے لیکن کسی بھی بے احیتاطی سے یہ وبا دوبارہ پھیل سکتی ہے۔انھون نے کہا کہ محرم کے مقدس مہینے کے دوران تمام لوگ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔انھوں نے خبردار کیا کہ حفاظتی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے انفیکشن کی شرح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔انھوں نے لوگوں کو ماسک پہننے کی تاکید کی خاص طور پر ایسے حالات میں جہاں سماجی دوری ممکن نہیں،لوگوں کا لاپرواہ رویہ وبا کے بڑھنے کا باعث بن سکتا ہے،ماسک کا استعمال کوویڈ19 سمیت بعض سانس کی وائرل بیماریوں کے پھیلاؤ کو کم کرسکتا ہے۔