بھارت کے زیر تسلط جموںوکشمیر میںڈومیسائل قانون سے عوام میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے ، اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق

سرینگر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی ہائی کمشنرMichelle Becheletنے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموںوکشمیر کی صورتحال پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی حکومت کا گزشتہ سال 5اگست کے یکطرفہ اقدام اور اس کے بعد نئے ڈومیسائل قانون سے پورے مقبوضہ علاقے کے عوام میں شدید بے چینی پیدا ہو رہی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی45 ویں اجلاس کے آغاز پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنرنے اپنے بیان میں کہاکہ بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال سمیت شہریوں کے خلا ف بھارتی فوج اور پولیس کا تشدد جاری ہے۔انہوںنے گزشتہ سال کشمیر کے بارے میںجاری کی گئی اپنی آخری رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ آئین اور ڈومیسائل کے قوانین سمیت بڑی قانونی تبدیلیوں سے کشمیریوں میںشدید بے چینی پیدا ہو رہی ہے اور خاص طورپر نئے میڈیا قوانین کے نفاذ کے بعد سے سیاحی مباحثے اور عوامی شمولیت پر مسلسل سخت پابندیاں جاری ہیں۔

Michelle نے کہا کہ کشمیری سیاسی رہنمائوں سمیت سینکڑوں افراد جبری طورپر نظر بند ہیں۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے مقبوضہ علاقے میں فوری طورپر انٹرنیٹ سروس کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا ۔