اسلام آباد ہائیکورٹ کا نوازشریف کوسرنڈرکرنےکیلئے آخری موقع دینےکا فیصلہ، سماعت ملتوی

اسلام آباد :اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو پیش ہونے کے لیے آخری موقع دے دیا، عدالت نے کہا کہ نوازشریف جس حالت میں بھی ہوں پیش ہوں ۔عدالت نے آئندہ ہفتے تک سماعت ملتوی کردی ۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر سماعت کی ۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئےعدالت کو بتایا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی میرٹ پر ضمانت منظور ہوئی، نواز شریف علاج کیلئے بیرون ملک گئے، واپس نہ آنے کی وجوہات درخواست میں لکھی ہیں۔عدالت نے استفسار کیا اس وقت نواز شریف ضمانت پر ہیں یا نہیں ؟ جس پر وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ پنجاب حکومت نے نواز شریف کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کیا ضمانت ختم ہونے کے بعد نواز شریف کو عدالت میں سرنڈر نہیں کرنا چاہیے تھا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ  کے جج  جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ابھی ہم کوئی آرڈرنہیں کر رہے ابھی آپ کو موقع دے رہے ہیں،  آپ سرنڈر کریں اگر نہیں کرتے تو پھر آڈر کریں گے۔ نوازشریف کو مفرور قرار نہیں دیا جائے گا ، آئندہ سماعت میں پیش نہ ہونے کی صورت میں نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی پر سماعت شروع کی جائے گی ۔ نوازشریف واپس نہ آئے تو شہباز شریف کیخلاف بھی کارروائی ہوگی ۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اب آپ کو  یہ پریشانی ہے کہ ان کو ایئر پورٹ سے گرفتار کر لیں گے، اگر ایسا ڈر ہے تو آڈر دے دیتے ہیں کہ نا گرفتار کیا جائے، جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے بعد میرے جو حقوق ہیں وہ متاثر نہ ہو۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ نواز شریف کو گرفتاری سے بچانے کےلئے پروٹیکشن تیاری کی جاسکتی ہے۔جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ابھی تک اپنا کام نہیں کیا انکو بھی اپنا کام کرنے دے،
خواجہ حارث نے آئندہ ہفتے تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ابھی عدالت سرنڈر کرنے کا حکم نہ دے۔  عدالت نے آئندہ ہفتے تک سابق وزیراعظم کیخلاف اپیلوں کی سماعتیں ملتوی کردیں ۔
دوسری جانب مریم نواز اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے پیش ہوگئیں ، اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر مریم نواز نے لیگی کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اپنا جو نقصان 5 سال میں کرنا تھا وہ 2 سال میں ہی کر بیٹھی، ہم نواز شریف کی ہدایت پر عمل کریں گے، میرا نہیں خیال نواز شریف اے پی سی میں جانے سے منع کریں گے، ہم آل پارٹیز کانفرنس میں جائیں گے، مکافات عمل تو شروع ہونا ہی تھا، ہر چیزکا اپنا ایک وقت ہوتا ہے۔