پاکستان کی شوپیان میں قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں جعلی مقابلے میں تین مزدوروں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت

اسلام آباد ۔  پاکستان نے غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر کے علاقے شوپیان میں قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں جعلی مقابلے میں تین مزدوروں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہ کشمیریوں کا قتل اور ان کی املاک کو تباہ کرنا آر ایس ایس-بی جے پی کے مشترکہ ہندوتوا ایجنڈے کا حصہ ہے۔بھارت کے اس طرح کے وحشیانہ اقدامات کا مقصد نہتے کشمیریوں کو اجتماعی سزا دے کر ان کے عزائم کو کمزور کرنا ہے۔ منگل کو دفتر خارجہ کے مطابق رواں سال کے دوران بھارتی قابض فورسز نے اب تک جعلی مقابلوں اور نام نہاد ’’سرچ آپریشن‘‘ کارروائیوں میں 200 سے زیادہ بے گناہ کشمیری شہید کر چکے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی قابض افواج آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ (اے ایف ایس پی ای)، پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس ای) اور غیر قانونی سرگرمیوں سے تحفظ ایکٹ (یو اے پی ای) جیسے کالے قوانین کے زریعے مکمل استشنیٰ کے ساتھ کشمیری نوجوانوں کے خلاف ان قابل مذمت جرائم کا ارتکاب کر رہی ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ ماضی میں بھی قتل، تشدد، جبری گمشدگیوں، قید اور بربریت کے ذریعے کشمیریوں کو محکوم رکھنے کی بھارتی کوششیں ناکام ہوئیں اور مستقبل میں بھی کامیاب نہیں ہوں گی۔ ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بین الاقوامی قوانین کے منافی، غیرقانونی اور زبردستی آبادیاتی تبدیلیاں لانے میں بھی کامیاب نہیں ہوگا۔ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارتی قابض فورسز کی جانب سے ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا فوری طور پر نوٹس لے۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں کی پاسداری کرنے اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کا احترام کرنے کا پابند بنایا جائے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کے خلاف جرائم کے لئے بھارت کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کرتا رہے گا اور کشمیری عوام کو حق خود ارادیت ملنے تک ان کی حمایت جاری رکھے گا۔