لاہور میٹرو ٹرین 23 مارچ کوعوام کیلئے باقاعدہ چلانے کااعلان

لاہور میٹرو ٹرین 23 مارچ کوعوام کیلئے باقاعدہ چلانے کااعلان

لاہور کی اورنج لائن ميٹرو ٹرین 23 مارچ کو عوام کیلئے باقاعدہ چلانے کا فیصلہ کرليا گيا۔

سی پيک اتھارٹی کے چيئرمين عاصم سلیم باجوہ کی زیر صدارت لاہور ميں اجلاس ہوا، جس ميں اورنج لائن ٹرين منصوبے کی تکميل کے امور کا جائزہ ليا گيا، اجلاس ميں فيصلہ کيا گيا کہ ميگا پراجيکٹ 23 مارچ کو آپريشنل کرديا جائے گا۔

عاصم سليم باجوہ نے چينی کمپنيوں اور ٹھيکيداروں کو کام بروقت مکمل کرنے کی ہدايت کرتے ہوئے کہا کہ ميگا پراجيکٹ کو مقررہ تاريخ پر ہر صورت کھولا جائے۔

اجلاس ميں چيئرمین پلاننگ اينڈ ڈیولپمنٹ اور ديگر محکموں کے حکام بھی شريک ہوئے۔

 پہلی ميٹرو ٹرين نے آزمائشی سفر کا آغاز کر ديا، ڈيرہ گوجراں سے علی ٹاؤن تک 27 کلوميٹر کے ٹريک پر ٹرين بجلی کی مدد سے چلائی گئی، پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی وزراء، ارکان اسمبلی اور چینی انجینئرز کے ساتھ میڈیا نمائندوں نے بھی سواری کی۔

لاہور میں پاکستان کی پہلی میٹرو ٹرین اورنج لائن کا آزمائشی بنیادوں پر آغاز ہوگیا، مسافروں کو سفر کی سہولت کیلئے ابھی مزید 3 ماہ انتظار کرنا پڑے گا۔

ٹرین کی افتتاحی تقریب علی ٹاؤن اسٹیشن پر سجائی گئی، آزمائشی سفر میں ٹرين نے ڈيرہ گجراں سے علی ٹاؤن تک 27 کلو ميٹر فاصلہ 43 منٹ ميں طے کيا، ٹرین میں صوبائی وزراء، چینی انجينئرز، ميڈيا پرسنز اور ارکان اسمبلی نے بھی سفر کیا۔

بجلی سے چلنے والی اورنج لائن ٹرین مکمل آٹومیٹک ہے، اس میں 200 مسافروں کے بیٹھنے اور 800 کے کھڑے ہونے کی گنجائش ہے، منصوبے کا 25.4 کلو میٹر حصہ پل جبکہ 1.72 کلو میٹر زیر زمین بنایا گیا ہے، جس میں 26 اسٹیشنز شامل ہیں،

اورنج لائن ٹرین کی آزمائش کیلئے علی ٹاؤن پر منعقدہ تقریب میں پاکستان اور چين کے قومی ترانے بجائے گئے، چائنیز کمپنی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جنرل مسٹر وانگ اور صوبائی وزراء نے منصوبے پر کام کرنیوالے کارکنوں کو خراج تحسين پيش کيا۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دور حکومت کے دوران اگست 2015ء ميں اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا، میٹرو ٹرین کا کرایہ متعین کرنے کیلئے محکمہ ٹرانسپورٹ اور محکمہ خزانہ کے درمیان مشاورت جاری ہے۔