علی گیلانی خاندان کے افراد پر انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے غیرملکی میڈیا یواے پی اے قانون کے تحت کسی بھی شخص کو بغیر شواہد سامنے لائے چھ ماہ سے سات برس تک قید میں رکھا جا سکتا ہے

سری نگر() قائد تحریک آزادی کشمیر شہید علی گیلانی  کے خاندان  کے افراد پر بھارت مخالف نعرے لگانے اور ان کی میت کو پاکستانی پرچم میں لپیٹنے کے الزام میں  یو اے  پی اے قانون کی  انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج  ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق  بھارتی حکومت نے اس متنازع قانون میں 2019 میں ترمیم  کی تھی  ۔ ترمیم کے بعد اس قانون کے تحت کسی بھی شخص کو بغیر شواہد سامنے لائے چھ ماہ سے سات برس تک قید میں رکھا جا سکتا ہے۔۔انسانی حقوق کی تنظیمیں اس قانون کو انسانی حقوق سے متصادم قرار دیتی رہی ہیں۔پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے بھی سید علی گیلانی کے اہلِ خانہ کے خلاف مقدمے کے اندراج کی مذمت کی تھی۔کے پی آئی کے مطابق خیال رہے کہ سید علی گیلانی یکم ستمبر کو اکیانوے برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ ان کے اہلِ خانہ نے الزام عائد کیا تھا کہ پولیس نے اہلِ خانہ کی موجودگی کے بغیر ہی ان کی میت کی زبردستی تدفین کر دی تھی