مقبوضہ کشمیر، کرونا وائرس سے صحت یاب 60 بچے مختلف بیماریوں کا شکار مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد4408ہوگئی ہے

سری نگر() مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد4408ہوگئی ہے  ۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلسل 5ویں دن بھی کورونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد150سے زیادہ رہی۔ پچھلے 24گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے 46ہزار 488ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے 166افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں۔ متاثرین کی مجموعی تعداد 3لاکھ 25ہزار 419ہوگئی  ہے۔ اس دوران کشمیر میں 7دنوں کے بعد ایک اور شخص وائرس سے فوت ہوگیا ہے۔ متوفین کی مجموعی تعداد 4408ہوگئی ہے۔کورونا وائرس کی دوسری لہر میں متاثر ہونے والے2لاکھ سے زائد افراد میں 10فیصد بچے شامل ہیں۔وادی میں ماہرین اطفال کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر میں صحتیاب ہونے والے 60 بچے مختلف بیماریوں کا شکار ہوگئے ہیںجن میں متواتر طور پر بے ہوش ہونا اور بھوک نہ لگنا شامل ہے۔ جی بی پنتھ اسپتال میں شعبہ مراض اطفال کے سربراہ اورکورونا وائرس پر نظر رکھنی کیلئے بنائی گئی مشاورتی کمیٹی کے رکن ڈاکٹر مظفر جان نے  بتایا کورونا وائرس کی تیسری ممکنہ لہر سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم ایس او پیز پر عمل کے علاوہ سماجی دوری کا اہتمام کریں۔۔ انہوں نے کہا کہ پہلی لہر میں عمررسیدہ افراد ، دوسری لہر میں نوجوان نسل اور انہی تجربات کی بنیاد پر تیسری لہر کے دوران زیادہ بچے متاثر ہونے کے خدشات کا اظہار کیا جاتا ہے حالانکہ یہ غلط بھی ہوسکتا ہے۔ ڈاکٹر مظفر جان نے بتایا کہ ایک سال تک جاری رہنے والے پہلے لہر میں ایک لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے لیکن ان میں صرف 10فیصد بچے موجود تھے جبکہ دوسری لہر صرف 4ماہ تک جاری رہی لیکن چار ماہ میں 2لاکھ سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہوئے تاہم وائرس سے متاثر ہونے والے بچوں کی شرح 10فیصد ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی لہر کے دوران متاثر ہونے والے بچوں میں12سے 18سال کے 60بچے ایسے تھے جو وائرس سے صحتیاب ہونے کے بعد مختلف بیماریوں کا شکار ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 4ماہ میں  بھی60بچے صحتیاب ہونے کے بعد مختلف بیماریوںمیں مثلا لگاتار بے ہوش ہوجانا اور بھوک نہ لگتا جیسی بیماریاں شامل ہیں، سے متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو ممکنہ کورونا وائرس کی تیسری لہر سے بچانے کیلئے  ایس او پیز پر عمل او سماجی اجتماعات سے دوری اختیار کرنا لازمی ہے۔ڈاکٹر مظفر نے بتایا کہ3دنوں سے زیادہ رہنے والا بخار، سانس لینے میں تکلیف، جسم میں آکسیجن کی مقدار 95فیصد سے کم ہونا، کھانہ پینا چھوڑ دینا اور بے ہوش ہوجانا بچوں میں کورونا وائرس کی موجودگی کی علامات ہیں اور ایسے بچوں کو فورا علیحدہ کرکے ڈاکٹروں سے مشورہ کرنا چاہئے۔ جموں و کشمیر سرکار کی جانب سے کورونا وائرس سے بچائو کیلئے بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ایم ایس کھورو نے کہا کہ کورونا وائرس کی ممکنہ تیسری لہر میں وائرس سے متاثر ہونے کے امکانی گروپوں میں  بچے سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیسری لہر کو روکنے کیلئے سرکار کو ایک خصوصی رپورٹ سونپی گئی ہے اور سرکاری رپورٹ پر عمل پیرا ہے۔