بھارتی حکومت جموں وکشمیرمیں مسلم اکثریتی شناخت کو تبدیل کرنے کے گھنائونے منصوبے پر عمل پیرا ہے، چیئرمین ڈیموکریٹک پولیٹکل موومنٹ

سرینگر۔  غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموںوکشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور ڈیموکریٹک پولیٹکل موومنٹ کے چیئرمین خواجہ فردوس نے کہا ہے کہ مودی کی سرپرستی میں بھارت کی فسطائی حکومت آر ایس ایس کے ایجنڈے کے تحت جموںوکشمیر کی مسلم اکثریت شناخت کو تبدیل کرنے کے گھنائونے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق خواجہ فردوس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے اپنے مکروہ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے گزشتہ سال 5 اگست کو دفعہ 370 اور 35-A کو منسوخ کرنے کے بعد مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوںکا قتل عام کیا اور اب جموںوکشمیرمیں اسرائیلی طرز پر غیر کشمیریوںکو بڑی تعداد میں ڈومیسائل سرٹیفیکیٹ جاری کئے جارہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے نہ صرف کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کوغیر قانونی طورپر نظربند کر رکھا ہے بلکہ بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کو گرفتارکر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ خواجہ فردوس نے کہا کہ بھارت کو معلوم تھا کہ کشمیری عوام اس کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے خلاف بھرپور مزاحمت کرینگے لہذا بھارت نے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے لاکھوںکی تعداد میں پہلے سے موجود بھارتی فوج کے علاوہ مزید فوجیوںکو تعینات کیا۔انہوںنے کہا کہ بھارت کو نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہئے کہ کشمیری عوام نے کبھی بھی بھارت تسلط کو تسلیم نہیں کیا اور وہ اپنے حق خود ارادیت کے حصول کیلئے اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔ حریت رہنماء نے کہا کہ گزشتہ دنوں بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس وقت ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا جب اس نے عالمی ادارے سے مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے خارج کرنے کا مطالبہ کیا ۔انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ نے بھارت کے اس مطالبے کو یکسر مسترد کردیا ۔انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے لہذا عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس دیرینہ تنازعے کو کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قرار دادوں کے مطابق حل کرائیں تاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم ہوسکے۔