بھارتی حکومت جموں وکشمیرمیں مسلم اکثریتی شناخت کو تبدیل کرنے کے گھنائونے منصوبے پر عمل پیرا ہے، چیئرمین ڈیموکریٹک پولیٹکل موومنٹ
انہوں نے کہا کہ بھارت نے نہ صرف کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کوغیر قانونی طورپر نظربند کر رکھا ہے بلکہ بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کو گرفتارکر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ خواجہ فردوس نے کہا کہ بھارت کو معلوم تھا کہ کشمیری عوام اس کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے خلاف بھرپور مزاحمت کرینگے لہذا بھارت نے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے لاکھوںکی تعداد میں پہلے سے موجود بھارتی فوج کے علاوہ مزید فوجیوںکو تعینات کیا۔انہوںنے کہا کہ بھارت کو نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہئے کہ کشمیری عوام نے کبھی بھی بھارت تسلط کو تسلیم نہیں کیا اور وہ اپنے حق خود ارادیت کے حصول کیلئے اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔ حریت رہنماء نے کہا کہ گزشتہ دنوں بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس وقت ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا جب اس نے عالمی ادارے سے مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے خارج کرنے کا مطالبہ کیا ۔انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ نے بھارت کے اس مطالبے کو یکسر مسترد کردیا ۔انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے لہذا عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس دیرینہ تنازعے کو کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قرار دادوں کے مطابق حل کرائیں تاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم ہوسکے۔