جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کی جائیدادیں بحق سرکار ضبط کی جارہی ہیں پہلے ہی بہت بڑی تعداد میں تنظیم کی جائیدادیں ضبط کر چکے ہیں ڈی جی پی

جموں () جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کی جائیدادیں بحق سرکار ضبط کی جارہی ہیں ۔ بھارتی حکومت نے 28 فروری2019 کوجماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کالعدم قرار دے دیا تھا ، جماعت اسلامی کے امیر ڈاکٹر عبدلحمید فیاض سمیت چار سو کے قریب  کارکنوں اور رہنماوں کو  قید کر لیا گیا تھا ۔جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل(ڈی جی پی)دلباغ سنگھ نے   ادھم پور ضلع میں بھی سیکورٹی جائزہ اجلاس  کے موقع پر میڈیا کو بتایا کہ ہم جماعت اسلامی پر پابندی لگانے کے بعد پہلے ہی بہت بڑی تعداد میں تنظیم کی جائیدادیں ضبط کر چکے ہیں۔ اس طرح کی مزید جائیدادیں ضبط کی جاسکتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سینکڑوں جائیدادیں(جماعت کی) ضبط کی جا چکی ہیں۔  ایسی کارروائیاں مستقبل میں بھی جاری رہیں گی۔دلباغ سنگھ نے دعوی کیا کہ کہا کہ پچھلے کچھ عرصے کے دوران 40 کشمیری  نوجوانوں کو قومی دھارے میں واپس لایا گیا ہے۔دلباغ سنگھ نے  کہا کہ ڈوڈہ ، کشتواڑ ، راجوری ، پونچھ اورریاسی اضلاع کے کچھ حصوں میں اب عسکریت  ابھر رہی ہے  ہماری پولیس اور خفیہ ایجنسیاں نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم کریک ڈاون کرنے کا طریقہ جانتے ہیں۔۔