مودی حکومت نے کشمیر کو جیل میں تبدیل کر رکھا ہے ، دیویندر سنگھ

جموں05جون : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میںسوشل پیس فورم کے چیئرمین ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے پر اپنے غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے کیلئے انتہائی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارت کو کشمیریوں سے کوئی غرض نہیں بلکہ وہ محض کشمیر کی سرزمین سے دلچسپی رکھتا ہے۔  ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ نے سوشل پیس فورم اور سنگھ گردوارہ کمیٹی پنجاب کی طرف سے جموںکے علاقے سندر بنی میں کورونا ریلیف مہم کے موقع پر اپنی گفتگو میں کہا کہ بھارت نے گزشتہ سات دہائیوں سے جموںوکشمیر پر قبضہ جما رکھا ہے اور اس نے ایک سوچھے سمجھے منصوبے کے تحت کشمیریوں کو مشکلات کا شکار کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے بھارت کے ساتھ ساتھ مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھی اس وقت بڑے پیمانے پر کورونا پھیلا ہوا ہے لیکن کشمیری اشیائے خوردونوش اور جان بچانے والی ادویات سے محروم ہیں ۔ ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے مقبوضہ علاقے کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر رکھا ہے اور حریت رہنماﺅں اور کارکنوںکو جیلوں میں نظر بند کر کے ان کی زندگیاں داﺅ پر لگا دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نظربند کشمیریوںکو جیلوںمیں طبی سہولیات سمیت دیگر تمام بنیادی ضروریات سے محروم رکھا گیا ہیں ۔ دیویندر سنگھ نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما محمد اشرف صحرائی بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے جیل میں شہادت پا گئے جس کی تمام تر ذمہ داری بھارتی انتظامیہ پر عائد ہو تی ہے۔دیویندر سنگھ نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا خطے میں پائیدار امن و ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ سکھ گردوارہ کمیٹی کے رہنماﺅں نے اس موقع پر مظلوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ سکھ برادری کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت اس وقت تک جاری رکھے گی جب تک انہیں یہ حق مل نہیں جاتا ۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل کے علاوہ ہربنس سنگھ، مندیب سنگھ ، جسویندر سنگھ، راجنت کور، چر پریت کور ، جسلین کور، کرپال کور ،سریندر سنگھ ، امن دیپ سنگھ اور دیگر موجود تھے۔