ہندوستانی مقبوضہ جموں کشمیر یونیورسٹی طلباء نے انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف سری نگر میں مظاہرہ کیا

سرینگر 07 دسمبر :  مقبوضہ جموں و کشمیر میں کلسٹر یونیورسٹی آف کشمیر (سی یو کے) کے طلبا نے انٹرنیٹ بندش کے خلاف سری نگر میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا کہا کہ نام نہاد آن لائن طریقوں کے ذریعے سیکھنے کے عمل نے ان کو تباہ کردیا ہے۔ .

سری نگر میں پریس انکلیو میں خاموش احتجاج کرتے ہوئے طلبا نے کہا کہ انہوں نے گذشتہ ڈیڑھ سال میں اپنا قیمتی وقت ضائع کیا ہے۔ طلبا نے کہا ، "ہم آرٹیکل  370 کو منسوخ کرنے کے بعد گذشتہ سال ہی ایک تعلیمی سمسٹر کھو چکے ہیں۔ اس سال بھی حکام کی طرف سے عائد انٹرنیٹ بندش کی وجہ سے ہم کچھ نہیں سیکھ سکے۔

طلبہ نے کہا ہم آن لائن کلاسوں کے ذریعہ گذشتہ سال کے اپنے تعلیمی نقصانات کی تلافی کر سکتے تھے – لیکن کم رفتار انٹرنیٹ کے ذریعے آن لائن لیکچرز پر عمل کرنا بہت مشکل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2 جی انٹرنیٹ خدمات کے ذریعے انہوں نے آن لائن جو لیکچر دیئے تھے وہ یا تو سمجھے نہیں تھے یا آہستہ آہستہ بفرنگ کر رہے تھے۔

انہوں نے حکام سے پوچھا کہ وہ یہ بتائیں کہ انہوں نے ووٹنگ کی اجازت دیتے ہوئے باقاعدہ کلاسوں کو کیوں روکا ہے؟ انہوں نے پوچھا کہ کیا کورونا وائرس صرف طلبا پر اثر انداز ہوتا ہے  نہ کہ ووٹرز پرنہیں ۔

یہی مسئلہ یونیورسٹی آف کشمیر (کے یو) کے پوسٹ گریجویٹ طلبا کو بھی درپیش ہے جنھوں نے باقاعدہ کلاسیں دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔