مقبوضہ جموں کشمیر کپواڑہ میں نوجوانوں کی پاکستانی بیوں کا مظاہرہ ، حقوق کا مطالبہ

سرینگر 05 دسمبر : مقبوضہ جموں و کشمیر میں  کشمیری نوجوانوں کی پاکستانی بیویاں نے کپواڑہ میں پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا اور ہندوستانی حکومت اور اس علاقے کے قابض حکام پر زور دیا کہ وہ ان کے حقوق کی بحالی کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔

احتجاج کرنے والی خواتین کپواڑہ میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے جمع ہوگئیں اور اپنی شکایات کے ازالہ نہ کرنے پر قابض حکام کے خلاف نعرے بازی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے کشمیری شوہروں کے ساتھ پانچ سال قبل وادی پہنچے تھے۔

مظاہرہ کرنے والی خواتین نے ہندوستان اور قابض حکام کی طرف سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل پر مایوسی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہندوستانی حکومت نے پہلے انہیں اپنے کشمیری شوہروں کے ساتھ وادی کشمیر میں داخلے کی اجازت دی لیکن بعد میں انہیں  مقبوضہ جموں و کشمیر میں مقیم ہندوستانی تمام بنیادی اور جمہوری حقوق سے محروم کردیا۔

"ہم شدید ذہنی دباؤ میں ہیں کیونکہ ہم پاکستان میں اپنے کنبے سے ملنے سے قاصر ہیں۔ ایک مظاہرین نے کہا کہ ہندوستانی حکومت ہمیں ہمارے حقوق سے محروم کررہی ہے۔

یا تو ہم سب کو واجب الادا حق دیں یا پاکستان بھیج دیں۔ ایک اور خاتون نے کہا ، "ہم بھی انسان ہیں اور ایک وقار بخش زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔”

احتجاج کرنے والی خواتین نے بھارتی حکام پر زور دیا کہ وہ انہیں مطلوبہ سفری دستاویزات فراہم کریں تاکہ وہ پاکستان میں اپنے اہل خانہ سے مل سکیں۔