سیاست دانوں کی گرفتاریاں عمران خان حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہیں .بلاول بھٹو

حکومت فی الفوراپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو رہا کرے‘نیب کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا جارہا ہے. چیئرمین پیپلزپارٹی

اسلام آباد پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے نیب کی جانب سے شہبازشریف کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں بلاول بھٹو نے کہا کہ سیاست دانوں کو گرفتار کرنا عمران خان کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فی الفور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو رہا کرے‘انہوں نے کہا کہ عمران خان نیب کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کرنا بند کریں.ادھر مسلم لیگ( ن) کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے ٹوئٹر پغام میں کہا ہے کہ اب وہ وقت دور نہیں جب اس حکومت اور ان کو لانے والوں کا احتساب عوام کرے گی.

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کا صرف یہ قصور ہے کہ اس نے نواز شریف کا ساتھ نہیں چھوڑا، اس نے جیل جانے کو ترجیح دی مگر اپنے بھائی کو ساتھ کھڑا ررہے مریم نواز نے تحریر کیا کہ یہ انتقامی احتساب نواز شریف اور ان کے ساتھیوں کا حوصلہ پست نہیں کر سکتے.

انہوں نے مزید لکھا کہ آپ شہباز شریف کو گرفتار کر کے بھی جعلی مینڈیٹ کو نہیں بچا سکیں گے، اے پی سی میں جو بھی فیصلے کیے گئے نون لیگ کا ہر رکن ان وعدوں پر ثابت قدم رہے گامریم نواز شریف نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں تحریر کیا کہ آج ہم سب شہباز شریف ہیں. مریم نوازنے کہا کہ یہ انتقامی احتساب نواز شریف اور اس کے ساتھیوں کا حوصلہ پست نہیں کر سکتے اب وہ وقت دور نہیں جب اس حکومت اور ان کو لانے والوں کا احتساب عوام کرے گی.ادھرسابق وزیراعلی پنجاب کو قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور دفتر منتقل کردیا گیا ہے جہاں شہباز شریف کا ابتدائی طبی معائنہ کیا گیا ذرائع کے مطابق طبی ماہرین نے شہباز شریف کا بلڈ پریشر، شوگر لیول اور دیگر چیک اپ کیے ہیں. قبل ازیں مسلم لیگ نون کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ نیب نے بے نامی درخواست پر گرفتار کیااے پی سی کے بعد انتقامی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے اور شہبازشریف کو عمران خان کے حکم پر گرفتار کیا گیا.ان کا کہنا تھا کہ آج بھی شہبازشریف پر نیب ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہ کرسکا لیکن ہم عدالت کا فیصلہ تسلیم کرتے ہیں ہمیں گرفتاری سے ڈر یا خوف نہیں مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہم گھبرانے والے نہیں کیونکہ ہمارا قائد نوازشریف ہی شہبازشریف کے گرفتاری کے بعد نون لیگ اپنے مستقبل کے منصوبوں کو دیکھے گی.