بھارت مقبوضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کر رہا ہے، فیض نقشبندی

اسلام آباد 15جنوری : میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم کی آزاد جموںوکشمیر شاخ کے کنوینر سید فیض نقشبندی نے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں نو لاکھ سے زائد فورسز اہلکار تعینات کررکھے ہیں جسکی وجہ سے وہ دنیا کا سب سے بڑا فوجی جماﺅ والا خطہ بن چکا ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی فورسز اہلکار مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کر رہے ہیں ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید فیض نقشبندی نے اسلا م آباد میں جاری ایک بیان میں میر واعظ عمر فاروق، سید علی گیلانی کی اپنے گھروں جبکہ آسیہ اندرابی، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ ، مسرت عالم بٹ اور دیگر آزادی پسند رہنماﺅں کی مختلف جیلوں میں مسلسل غیر قانونی نظر بند کی مذمت کی۔ انہوںنے آزادی پسند رہنما اور مذہبی مبلغ سرجان برکاتی کی چار برس کی نظر بندی سے رہائی کے چند ماہ بعد دوبارہ گرفتار ی کی بھی مذمت کی۔ سیدفیض نقشبندی نے کہا کہ بھارت بیگناہ کشمیریوں کو روز قتل کر رہا ہے اور مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارت جبر واستبداد کے ذریعے کشمیریو ں کو حق خود ارادیت کے مطالبے سے دستبردار نہیں کر سکتا۔سید فیض نقشبندی نے عالمی برادری خاص طورپر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اپیل کی کہ وہ مسئلہ کشمیرکے عالمی ادارے کی قراردادوں کےمطابق حل کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالیں۔دریں اثنا سید فیض نقشبندی نے اسلام میںمنعقدہ پاکستان ، آذربائیجان اور ترکی کے وزرائے خارجہ کے دوسرے سہ فریقی اجلاس کے دوران تنازعہ کشمیرکے بارے میں ترک وزیر خارجہ میولت چاﺅش اوغلوکے دلیرانہ اور جرات مندانہ بیان کا خیرمقدم کیا۔انہوںنے برطانوی پارلیمنٹ میں ہونے والی اس بحث کو بھی خوش آئند قرار دیا جس میں بھارت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غیر قانونی طورپر اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں تمام پابندیاں ختم کرے اور میں مقیم برطانوی ہائی کمیشنر کو صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے مقبوضہ علاقے کے دورے کی اجازت دے