احسان مانی بگ 3 کو آئی سی سی چیئرمین کے عہدے سے دور رکھنے کے خواہاں

تینوں کے سوا کسی بورڈ سے خدمات حاصل کی جائیں تو صحتمندانہ قدم ہوگا،فنانشل ماڈل کا جھکاؤ بھارت اورانگلینڈ کی طرف ہے :چیئرمین پی سی بی

لاہور  احسان مانی آئی سی سی چیئرمین کا عہدہ بگ 3 کی دسترس سے دور رکھنے کے خواہاں ہیں۔ نئے آئی سی سی چیئرمین کا انتخاب کرنے کیلیے طریقہ کار کا تاحال فیصلہ نہیں ہوسکا،ای سی بی کے سابق سربراہ کولن گریوز اور صدر بی سی سی آئی سارو گنگولی مضبوط امیدواروں میں شامل ہیں۔ ایک بھارتی ویب سائٹ کو انٹرویو میں پی سی بی کے 75 سالہ سربراہ احسان مانی نے خواہش ظاہر کی کہ آئی سی سی کا نیا چیئرمین بگ تھری میں سے نہیں ہونا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ 2014ء میں بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ نے اپنی پوزیشن بچانے کیلیے سیاست متعارف کرائی، اب وہ اسے لپیٹ رہے ہیں کیونکہ انھیں راس نہیں آ رہا، ایک صحتمندانہ قدم ہوگا کہ نیا چیئرمین دیگر ملکوں کے بورڈز میں سے ہو۔

انھوں نے کہا کہ مفادات کے تضاد کی ایسی صورتحال میں نے گذشتہ 17 سال میں نہیں دیکھی، وقت کی ضرورت ہے کہ آئی سی سی میں زیادہ آزادانہ حیثیت میں کام کرنیوالے ڈائریکٹرز ہوں۔

احسان مانی نے فنانشل ماڈل پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اسکا جھکاؤ بھارت اور کسی حد تک انگلینڈ کی طرف بھی ہے۔ آئی سی سی ایونٹس آپس میں بانٹ لیے جاتے ہیں،صرف ورلڈکپ 2019ء سے ہی انگلش بورڈ نے اتنا کمایا جتنا پاکستان، ویسٹ انڈیز یا جنوبی افریقہ 8 سال میں کماتے ہیں،پی سی بی نے بھارت کیخلاف باہمی سیریز نہ ہونے کے باوجود بقا کی جنگ لڑی، تصور کریں کہ اگر بھارتی ٹیم نہ آئے تو کرکٹ آسٹریلیا پر کیا گزرے گی۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ 2023ء سے 2031ء کے فیوچر ٹور پروگرام میں ہم کسی ورلڈ کپ کی میزبانی کرنا چاہتے ہیں، 4 ایونٹس میں اظہار دلچسپی کیا ہے،یواے ای کے ساتھ مشترکہ میزبانی بھی کرسکتے ہیں، ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے التوا سے خالی ہونے والی ونڈو میں باہمی سیریز کیلیے مختلف ملکوں سے رابطے میں ہیں۔