احسان مانی بگ 3 کو آئی سی سی چیئرمین کے عہدے سے دور رکھنے کے خواہاں
تینوں کے سوا کسی بورڈ سے خدمات حاصل کی جائیں تو صحتمندانہ قدم ہوگا،فنانشل ماڈل کا جھکاؤ بھارت اورانگلینڈ کی طرف ہے :چیئرمین پی سی بی
انھوں نے کہا کہ مفادات کے تضاد کی ایسی صورتحال میں نے گذشتہ 17 سال میں نہیں دیکھی، وقت کی ضرورت ہے کہ آئی سی سی میں زیادہ آزادانہ حیثیت میں کام کرنیوالے ڈائریکٹرز ہوں۔
احسان مانی نے فنانشل ماڈل پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اسکا جھکاؤ بھارت اور کسی حد تک انگلینڈ کی طرف بھی ہے۔ آئی سی سی ایونٹس آپس میں بانٹ لیے جاتے ہیں،صرف ورلڈکپ 2019ء سے ہی انگلش بورڈ نے اتنا کمایا جتنا پاکستان، ویسٹ انڈیز یا جنوبی افریقہ 8 سال میں کماتے ہیں،پی سی بی نے بھارت کیخلاف باہمی سیریز نہ ہونے کے باوجود بقا کی جنگ لڑی، تصور کریں کہ اگر بھارتی ٹیم نہ آئے تو کرکٹ آسٹریلیا پر کیا گزرے گی۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ 2023ء سے 2031ء کے فیوچر ٹور پروگرام میں ہم کسی ورلڈ کپ کی میزبانی کرنا چاہتے ہیں، 4 ایونٹس میں اظہار دلچسپی کیا ہے،یواے ای کے ساتھ مشترکہ میزبانی بھی کرسکتے ہیں، ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے التوا سے خالی ہونے والی ونڈو میں باہمی سیریز کیلیے مختلف ملکوں سے رابطے میں ہیں۔