اترپردیش کی انسداددہشت گردی سکواڈ نے کشمیری طالب علم کو رہا کردیا

انسداد دہشت گردی اسکاڈ کی دو ماہ تفتیش کے بعد سلمان اپنے گھر میتراہ رامبن پہنچ گیا

سرینگر مقبوضہ جموں کشمیر کے ضلع رامبن سے تعلق رکھنے والے طالب علم کو اترپردیش کی انسداد دہشت گردی اسکواڈنے رامبن سے دو ماہ قبل گرفتاری کے بعد کلین چٹ دیتے ہوئے رہا کر دیا ہے۔25 سالہ طالب علم سلمان خورشید وانی ولد نزیر احمد وانی ساکنہ بنکوٹ تحصیل بانہال ضلع رامبن حال مقیم میتراہ رامبن کو 21 جون 2020 ضلع پولیس رامبن کی مدد سے گرفتار کیا گیا تھا۔انسداد دہشت گردی اسکاڈ کی دو ماہ تفتیش کے بعد سلمان اپنے گھر میتراہ رامبن پہنچ گیا ہے۔سلمان خورشید وانی اور ان کے والدین اترپردیش اے ٹی ایس اور عدلیہ کی منصفانہ تحقیقات اور فصیلے پر بے حد خوش ہے تاہم انہیں قومی الٹرانک میڈیا کی جانب سے سلمان خورشید کے خلاف میڈیا ٹرائل اور بے بنیاد منفی پروپیگنڈہ پر مایوسی اور سخت افسوس ہے۔انہوں نے کہا بغیر کسی تحقیقات کے قومی میڈیا نے سلمان پر ملک مخالف سازش دہشت گرد سرگرمیوں اور ممنوعہ عسکری تنظیموں میں نوجوان کی بھرتی کے بے بنیاد الزامات عائد کئے۔

سلمان خورشید وانی کے والدین نذیر احمد وانی، خالدہ بیگم نے اپنے لڑکے کی رہائی کیلے اے ٹی ایس اترپردیش، عدلیہ اور ریاستی پولیس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے قومی میڈیا کی جانب سے کئے گئے میڈیا ٹرائل پر افسوس کا ا ظہار کیا اور کہا کہ میڈیا نے بغیر کسی ثبوت، تحقیقات، عدالتی کاروائی اور حقیقت سامنے آنے سے قبل ہی سلمان کو دہشت گرد اور فدائین قرار دے دیا جو صحافت کے اصولوں کی منافی ہے۔اس سے انکو تکلیف پہنچی ہے اور معاشرے میں انکے عزت کو زبردست نقصان پہنچا ہے جس کا ازالہ مشکل ہے۔انہوں نے کہا وہ نامساعد حالت میں بانہال سے 30 برس قبل ہجرت کر کے میتراہ میں مقیم ہوئے جو سیکیورٹی کے لحاظ سے محفوظ جگہ مانی جاتی ہے۔اترپردیش اے ٹی ایس نے محمد انعام الحق نامی شخص کے خلاف ملک مخالف سازش اور عسکری سرگرمیوں کا کیس درج کر کے گرفتار کیا تھا۔