امریکا: دوران پرواز کووڈ 19 کا مریض چل بسا

واشنگٹن: امریکا میں فضائی سفر کے دوران ایک مسافر کووڈ 19 کی وجہ سے ہلاک ہوگیا، ہلاک مسافر میں کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد اب طیارے میں موجود تمام مسافروں کو ٹریک کر کے ان کا طبی معائنہ کیا جارہا ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا میں ایک فضائی سفر کے دوران کووڈ 19 کا شکار مسافر دوران پرواز چل بسا۔ یونائیٹڈ ایئر لائنز کی یہ پرواز 14 دسمبر کو اورلینڈو سے لاس اینجلس جارہی تھی اور اس میں 154 مسافر سوار تھے۔

مریض کی بگڑتی حالت کے پیش نظر اسے نیو اورلینز میں ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔

ایک مسافر نے اس مریض کی زندگی بچانے کی کوشش کی تھی اور اب اس میں بھی کووڈ جیسی علامات سامنے آئی ہیں، جس کے بعد امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن، یونائیٹڈ ایئر لائنز اور نیو اورلینز کی مقامی انتظامیہ کی جانب سے پرواز میں مومود تمام مسافروں سے رابطے کی کوشش کی جارہی ہے۔

یونائیٹڈ ایئر لائنز کا کہنا ہے کہ طیارے کا رخ بدلنے کے وقت ہمیں بتایا گیا کہ اس مریض کو کارڈیک اریسٹ کا سامنا ہوا، جس کے بعد مسافروں کو کسی اور پرواز میں جانے یا اسی پرواز سے سفر جاری رکھنے کا آپشن دیا گیا تھا۔

ایئر لائنز نے اپنے بیان میں کہا کہ اب سی ڈی سی نے براہ راست ہم سے رابطہ کیا ہے اور ہم مطلوبہ معلومات ادارے کو فراہم کررہے ہیں تاکہ وہ مقامی طبی حکام کے ساتھ مل کر تمام مسافروں تک رسائی حاصل کر کے ان میں ممکنہ بیماری کے خطرے کی جانچ پڑتال کی جاسکے۔

مریض کی ہلاکت کے بعد تمام مسافر طیارے میں رہے تھے اور اسی سے لاس اینجلس پہنچے تھے۔ ہلاک ہونے والا مسافر 69 سالہ شخص تھا جو لاس اینجلس کا رہائشی تھا۔

طیارے میں سوار ایک مسافر ٹونی ایلڈاپا نے اس مسافر کو طبی امداد فراہم کرنے کی کوشش کی تھی اور بیمار مسافر نے بتایا تھا کہ اسے کھانسی اور جسمانی تکلیف کا سامنا ہے اور وہ کرونا وائرس ٹیسٹ کے نتیجے کا انتظار کررہا ہے۔

پرواز میں سوار ہونے سے قبل اس مریض نے بتایا تھا کہ اس میں کرونا وائرس کی کوئی علامات نہیں۔

مگر پرواز میں سوار مسافروں نے بعد ازاں سوشل میڈیا پر بتایا کہ اس شخص کی بیوی کا کہنا تھا کہ اس میں کرونا وائرس کی علامات جیسے سانس لینے میں مشکلات اور سونگھنے و چکھنے کی حس سے محرومی موجود تھیں۔