
جموں و کشمیر سالوشن مومنٹ کے چیئر مین کا مقبوضہ کشمیر میں شہید ہوئے نوجوانوں کو پر نم انکھوں سے خراج تحسین پیش۔
سرینگر(کے پی این) 29 جون: ذاکر پڈر، حارث شریف سمیت شہداۓ سوپور ۔کلگام اور ژاٹہ پورہ پلوامہ کے شہید مجاہدین جن میں شوکت احمد شیخ ۔ ریاض احمد۔ ادریس احمد ڈار اور زبیر احمد میر ( شہدا ٕ سوپور) شہداۓ کیرن ماجد چیچی اور شمس الدین بیگ شامل ہیں اور جو قابض افواج کے ہاتھوں بالترتیب گجر پورہ ڈی ایچ کولگام، ژاٹ پورہ پلوامہ، سوپور اور تربجی میں شہید ہوئے, کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ سالویشن موومنٹ کے چیئرمین الطاف احمد بٹ نے جاری بیان میں شہدا ٕ کو پُرنم آنکھوں عقیدت کا خراج پیش کرتے ہوۓ کہا کہ ہماری قوم کے یہ بہادر اور جیالے نوجوان مقبوضہ سرزمین کی آزادی کے لیے اپنی اُٹھتی جوانیوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں اور ہم پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم ان قربانیوں کی حفاظت کریں اور جدوجہد آزادی کو ہر طرح سے آگے بڑھائیں۔ اپنے بیان میں بٹ نے اس بات کا برملا اظہار کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر مستحکم اور غیر یقینی سیاسی حالات کی وجہ سے قیمتی انسانی جانیں ضاٸع ہورہی ہیں اور اس کی تمام تر ذمہ داری بھارتی حکومت پر عائد ہوتی ہے جو کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کا احترام کرنے کے بجائے اُنہیں انتہاٸی ظلم و ستم کا نشانہ بنارہے ہیں۔ بھارتی حکمرانوں کے سخت، متکبرانہ اور ہٹ دھرمی پر مبنی ان کے رویہ پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوۓ الطاف احمد بٹ نے کہا کہ بھارت اپنی آٹھ لاکھ فوجوں اور سامان حرب وضرب کی مدد سے اپنا جبری اور غیر قانونی قبضہ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں شہید مجاہدین کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکمرانوں کی سخت اور ہٹ دھرمی کی پالیسیاں ہمارے نوجوانوں کو دہلی کے سخت اور غاصبانہ رویے کے خلاف مزاحمت پر مجبور کر رہی ہیں۔ ہمارے نوجوان تدریسی مراکز کو چھوڑ کر مجاہدین کے نقوش راہ پر چل رہے ہیں۔ سوپور کے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے الطاف احمد بٹ نے کہا کہ بھارتی فورسز نوجوانوں کو گرفتار کر کے جعلی مقابلوں میں شہید کر رہی ہیں۔ شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بٹ نے کہا کہ ان شہداء نے ہم پر بھاری ذمہ داری ڈالی ہے تاکہ ہم ان کے مشن کی اتباع میں مطلوبہ مقصد کے حصول تک آگے بڑھائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نوجوان ہماری قوم کے بہتر مستقبل کے لیے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں اور اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان قربانیوں کی حفاظت کریں اور ان کی قربانیوں کو دنیاوی مفادات کے حصول کے لیے سودا بازی نہ کریں۔