جموں کشمیر میں 4جی انٹر نیٹ شروع کرنے کیلئے مشروط آمادگی

نیوز ڈیسک

  مرکز کا 15اگست کے بعد 7روز تک کی جزوی آزمائش کا اعلان

نئی دہلی //ایک سال کے طویل عرصہ کے بعد مرکزی سرکار نے جموں کشمیر کے دو اضلاع میں 15اگست کے بعد تجرباتی بنیادوں پر تیز رفتار موبائیل انٹر نیٹ سروس 4Gکی بحالی پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔ تاہم مرکزی سرکار نے واضح کر دیا کہ تیز رفتار انٹرنیٹ سروس کی بحالی بین الاقوامی سرحد یا لائن آف کنٹرول سے متصل کسی بھی علاقے میں نہیں ہوگی۔ جموں کشمیر میں 4Gانٹر نیٹ خدمات کی بحالی کو لیکر منگل کو عدالت عظمیٰ میں شنوائی ہوئی جس دوران مرکزی سرکار نے اپنا جوابی حلف نامہ دائر کیا ۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں عدالت عظمیٰ نے مرکزی و جموں کشمیر سرکار کو ہدایت دی تھی کہ وہ جموں کشمیر میں 4Gانٹر نیٹ خدمات کی معطلی سے متعلق اپنا موقف واضح کریں اور 11اگست کو معاملے کی حمتی شنوائی مقرر کی تھی ۔ منگل کو عدالت عظمیٰ میں مرکز کی طرف سے دائر بیان حلفی میں یہ بھی بتایا گیا کہ داخلہ سیکریٹری کی سربراہی میں جو خصوصی کمیٹی کشمیر میں فور جی انٹر نیٹ سروس معاملے کو کیلئے قائم کی گئی تھی وہ اس کولیکر غور کرتی رہی ہے۔ عدالت عظمیٰ کو بتایا گیا کہ ’’ کمیٹی نے کہا ہے کہ تجرباتی بنیادوں پر مخصوص جغرافیائی حدود میں پابندیوں کو نرم کیا جاسکتا ہے‘‘۔بیان حلفی میں وضاحت کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ ان علاقوں میں کنٹرول لائن یا بین الا قوامی سرحد کے نزدیک علاقے شامل نہیں ہونگے۔ مرکزی حکومت نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ 15 اگست کے بعد جموں کے ایک اور وادی کشمیر میں ایک ضلع میں تجرباتی بنیاد پر 4 جی انٹرنیٹ خدمات کی اجازت ہوگی، جس کا تجزیہ 7دن تک کیا جائیگا۔مرکزی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ ان علاقوں میں فور جی انٹرنیٹ سروس بحال کی جائے گی جہاں عسکریت پسندوں کی سرگرمیاں کم ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر میں تیز رفتار انٹرنیٹ 4جی کی بحالی کے حوالے سے سماعت کے دوران مرکزی حکومت سے سوال کیا گیا تھا کہ ‘کیا خطے کے چند علاقوں میں فور جی انٹرنیٹ بحال نہیں کیا جا سکتا؟’جسٹس این وی رمنا، آر سبھاش ریڈی اور بی آر گوئی پر مشتمل عدالت عظمیٰ کی بینچ نے فاوئونڈیشن آف میڈیا پروفیشنلز کی جانب سے جموں و کشمیر میں فور جی انٹرنیٹ بحال نہ کئے جانے پر دائر عرضی پر سماعت کے دوران مرکزی حکومت کو جواب دینے کے لیے 11 اگست تک کا وقت دیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس پانچ اگست کو جموں کشمیر میں مواصلاتی نظام بند کر دیا گیا تھا۔ پانچ مہینے بعد رواں برس جنوری میں عدالت عظمیٰ کے فرمان کے بعد مرکزی زیر انتظام خطے میں سست رفتار ٹو جی انٹرنیٹ بحال کیا گیا اور آج ایک برس سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود تیز رفتار انٹرنیٹ فور جی پر پابندی جاری ہے۔