بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر کو باہر کے لوگوں کے لیے برائے فروخت رکھا ہواہے محبوبہ مفتی وہ چاہتے ہیں کہ ہم دیوالیہ ہو جائیں تاکہ ہمیں بھارت کی دوسری ریاستوں پر انحصارکرنا پڑے

سری نگر() مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہاہے کہ بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر کو باہر کے لوگوں کے لیے برائے فروخت پر رکھا ہواہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ہم دیوالیہ ہو جائیں تاکہ ہمیں بھارت کی دوسری ریاستوں پر انحصارکرنا پڑے۔جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کان کنی کے ٹھیکے سمیت تمام بڑے منصوبے غیر کشمیریوں کو دیے گئے ہیں۔محبوبہ مفتی نے جو جموں میں ریلائنس پرچون اسٹورز کھولنے کے خلاف تاجروں کی ہڑتال کال کی حمایت کررہی ہیں ، کہا کہ یہ سٹورز چھوٹے کاروبار کو تباہ کردیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی جموں و کشمیر کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کررہی ہے۔ جموںوکشمیرایک لیبارٹری ہے جہاں وہ (تقسیم کرو اور حکمرانی کرو) کی پالیسی کو جانچ رہے ہیں اوراس پالیسی کا اطلاق بعد میں دوسری بھارتی ریاستوں پربھی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کسی بھی مسئلے پر آواز اٹھانے والوں کو ملک دشمن قرار دیتی ہے۔ ایک سکھ خالصستانی بن جاتا ہے اور ہمیں پاکستانی کہا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ بھارتی حکومت کے پاس مقبوضہ جموںوکشمیر کے بارے میں کوئی واضح پالیسی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہرو اور واجپائی کا کشمیر کے لیے وژن تھا اور وہ جانتے تھے کہ انہیں معاشی ، سیاسی اور جذباتی محاذوں پر کیا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت کا کوئی وژن نہیں ہے۔ اداروں کوہلاک ہونے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کے ناموں سے منسوب کرنے کے حکومتی فیصلے کے بارے میں، ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہاکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بے روزگاری کی شرح سے نمٹنے کے لیے کیا کر رہے ہیں؟ جموں و کشمیر میں بے روزگاری کی شرح 18 فیصد ہے، یہاں کرپشن عروج پرہے۔کیا طلباکو سکولوں ، گلیوں اور سڑکوں کے نام تبدیل کر کے نوکریاں ملیں گی؟ لہذا نام بدلنے کا یہ سارا عمل بکواس ہے