کولگام جعلی مقابلے میں شہید ہونیوالے نوجوان کے اہلخانہ نے پولیس کا دعویٰ مسترد کردیا

سرینگر 28جولائی ( ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیںضلع کولگام کے علاقے یاری پورہ میںہفتہ کے روز بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران شہید ہونے والے کشمیری نوجوان عمران احمد ڈار کے اہلخانہ نے پولیس کے اس دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک عام شہری تھا جسے ایک جعلی مقابلے میں شہید کیاگیا ہے ۔
 شہید عمران کے بھائی زاہد احمد نے میڈیا کو بتایا کہ عمران چند دن قبل معمولی تنازعے پر گھر سے چلا گیا تھا تاہم انہوںنے بتایا کہ وہ اپنے ہی گائوں میں چند دوستوں کے ساتھ موجود تھا اور وہ انہیں روزانہ علاقے میں نظرآتا تھا ۔ انہوںنے بتایا کہ اتوار کی صبح ان کے والد کو مقامی سرپنچ اور کھنہ بل پولیس چوکی کے ڈیوٹی افسر کا ٹیلی فون موصول ہوا اور انہیں چوکی پہنچے کیلئے کہاگیا ۔ انہوںنے بتایا کہ انہیں بعدازاں دوپہر کو دوبارہ ٹیلی فون پر پولیس چوکی آنے کیلئے کہاگیا اور بتایا گیاکہ ان سے ایک لاش کی شناخت کروانی ہے ۔ انہیں چوکی میں ایک تصویر دکھائی گئی جو کہ زاہد کی تھی اسے بھارتی فوجیوںنے ایک جعلی مقابلے میں شہید کردیاتھا ۔ انہوںنے پولیس سے عمران کی میت ان کے حوالے کرنے کی درخواست کی جس پر انہیں بتایاگیا کہ میت کو ہندواڑہ میں آج دوپہر دفنا دیاگیا ہے ۔زاہد نے بتایا کہ پولیس نے نہ تو عمران کی میت ہمارے حوالے کی اور نہ ہی آخری بار اس کا دیدار کرنے کی اجازت دی ۔ زاہد نے کہاکہ اس کا بھائی بے گناہ تھا جسے ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا گیا ہے ۔ انہوںنے اس واقعے کی غیر جانبدارنہ تحقیقات کیلئے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو ایک درخواست دی ہے اور انہیں تین دن میں اس سلسلے میں تحقیقات مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے ۔ زاہد کے والد عبدالقیوم ڈار نے کہاہے کہ ان کا بیٹا ایک عام شہری تھا جسے ایک جعلی مقابلے میں شہید کیاگیا ہے۔ انہوںنے عمران کے قتل کا مقدمہ درج کرنے اور اس میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ۔