بھات اور پاکستان تنازعہ کشمیر حل کرنے کیلئے بامعنی مذاکرات شروع کریں : دیویندر سنگھ

جموں 08 جون ( ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اورسوشل پیس فورم کے چیئرمین دیویندر سنگھ بہل نے بھات اور پاکستان پر زوردیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کوکشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنے کیلئے بامعنی مذاکرات کا سلسلہ شروع کریں۔
دیویندر سنگھ نے ضلع راجوری کے علاقوںسیری، گاران، راجال اور بگنوتی میں کورونا متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کرنے کے موقع پر لوگوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام نے تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بیش بہا قربانیاں دی ہیں اور حریت کانفرنس ان قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے جموںو کشمیر پر جبری قبضہ کررکھا ہے اوروہ اپنے اس ناجائز قبضے کو برقرار رکھنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔ دیویندر سنگھ بہل نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ سات دہائیوں سے اپنے حق کیلئے جدوجہد کررہے ہیں اور جب تک کشمیری عوام کو اپنا حق نہیں ملتا، آزادی کی جدوجہد جاری رہے گی۔ حریت رہنمانے کہاکہ بھارت نے اپنے غیر قانونی قبضے کو مضبوط کرنے کیلئے 5اگست 2019ءکو رات کے اندھیرے میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت اور دفعہ 370اور 35-A ختم کردیا جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ انہوںنے کہاکہ دراصل بھارت نے یہ اقدامات جموںو کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کیلئے کئے ہیں تاکہ وہ غیر ریاستی باشندوں کو مقبوضہ علاقے میں آبادکرسکے اور کشمیریوں کی زمینوں کو ہڑپ کرسکے۔انہوں نے کہا کہ بھارت ان اقدامات سے جموںو کشمیر کے انتظامی معاملات غیر کشمیریوں کے ہاتھ میں دینا چاہتا ہے۔ بھارت کو کشمیری نہیںبلکہ کشمیرکی سرزمین چاہئے اور وہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کشمیریوں کو اپنے وطن سے بے دخل کرنا چاہتا ہے جس کی کشمیری عوام ہرگز اجازت نہیں دینگے۔انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیرمیں سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگ سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ لوگوں نے امداد فراہم کرنے پر سوشل پیس فورم کے رہنماﺅں اور کارکنوں کا شکریہ ادا کیا۔