یکطرفہ اقدامات سے بھارت تنازعہ کشمیر سے چھٹکارا حا صل نہیں کرسکتا : آغا سیدحسن بھارت کاکوئی قانون جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کرسکتا: ڈی ایف پی

سرینگر 08 جون ( ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںجموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر کے حوالے سے کسی اور یکطرفہ اقدام کے خدشے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یکطرفہ اقدامات سے بھارت تنازعہ کشمیر سے چھٹکارا حا صل نہیں کرسکتا۔
آغا سید حسن نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ اس طرح کے کسی اور اقدام سے کشمیری عوام کی بے چینی اور اضطراب میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام ابھی تک ریاست کی خصوصی حیثیت والے دفعات کی واپسی کے منتظر ہیں اور اگر ایک بار پھر کشمیری عوام کے تحفظات سے صرف نظر اوریکطرفہ اقدام کیا گیا تو یہ ناعاقبت اندیشی اور کشمیری عوام کے لئے ناقابل قبول ہوگا۔ آغاسید حسن نے کہا کہ تنازعات کے حل کا واحد طریقہ مذاکرات ہیں ۔ انہوں نے کہا خطے میں دیر پا امن و استحکام پاک بھارت مذاکرات میں مضمر ہے۔
دریں اثناءجموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے ترجمان نے ایک بیان میں مقبوضہ علاقے میںسیاسی، انتظامی اور ڈیموگرافک تبدیلیوںکی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ بھارتی پارلیمنٹ کی طر ف سے منظورشدہ کوئی قانون جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہاکہ1947ءسے بھارتی حکومتوں نے جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کے لئے بہت سے قوانین منظوراور آرڈیننس جاری کئے لیکن حقیقت یہ ہے کہ نہ دنیا اور نہ ہی کشمیری عوام علاقے پر بھارت کی حاکمیت کو تسلیم کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات کو کشمیری عوام کی طرف سے یکسر مسترد کرناعلاقے کو زبرستی اور غیر قانونی طورپر بھارت میں ضم کرنے کے خلاف کشمیری عوام کی مزاحمت کی واضح مثال ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کسی رعایت کے لئے نہیں بلکہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول کے لئے ہے۔