ہم جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن بحال کرنے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ علی محمد ساگر 5اگست2019 سے پہلے کی پوزیشن بحال کرنے میں امن کی ضمانت کا راز مضمر ہے

سری نگر : نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ5اگست2019 سے پہلے کی پوزیشن بحال کرنے میں امن کی ضمانت کا راز مضمر ہے۔ پارٹی ہیڈ کواٹر نوائے صبح پر  پارٹی کارکنوںسے خطاب کرتے ہوئے علی محمد ساگر نے کہا کہ بھارتی حکومت کے ذمہ دارن   کہتے ہیں کہ دفعہ370اور35اے کے خاتمے سے کشمیریوں کو انصاف ملا،جو کہ سراسر صداقت سے بعید ہے اور تاریخ کو مسخ کرنے کے علاوہ جمہوریت کے قتل کے مترادف ہے۔کے پی آئی کے مطابق ساگر نے کہا کہ جموں کشمیر کو   بھارتی  زیر انتظام والے خطوں میں تقسیم کرنے سے  یہاں کے لوگوں کو آئینی و جمہوری حقوق سے محروم کر دیا گیا ،حتی کہ یہ حقوق ہمیں آئین ہند کے تحت1952 کی خصوصی پوزیشن اور آزاد ہند کے صف اول کے لیڈروں نے اس کی منظوری لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں دی۔ ساگر نے کہا کہ جب تک ان حقوق کا بغیر طول کے واپس نہ کیا جائے گا تب تک جموں کشمیر کی نہ تو کوئی ترقی ہوگی اور نہ ہی امن و امان کی ضمانت ہے۔نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری نے کہا ہم اس وقت آئینی،جمہوری اصولوں کو اپنا کر جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن بحال کرنے کی جنگ لڑ رہے ہیںاور لوگوں کی خاموشی کو غیر سنجیدہ لینا بھاجپا لیڈراں کی نا عاقبت اندیشی ہے۔ ساگر نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں کشمیر کو`1947یعنی جموں،لداخ اور کشمیر کی صورت میں واپس کرنے میں پیش پیش رہے گی اور اسی میں بھارت کی سالمیت بھی منحصر ہے۔