85برس کے ہندو کی آخری رسومات میں مسلمانوں کی شرکت 1990 میں رادھا کرشن نے وادی چھوڑنے سے انکار کر دیا تھا
سرینگر : جنوبی کشمیر میں مقامی مسلمانوں نے وفات پاجانے والے 85برس کے ہندو کی آخری رسومات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔وسن کنگن میں بھائی چارہ کی روایت برقرار رکھتے ہوئے علاقے کی مسلم برادری نے ایک پنڈت( کشمیری ہندو) کی آخری رسومات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔وسن کنگن سے تعلق رکھنے والے 85برس کے رادھا کرشن کے فوت ہونے کی خبر پھیلتے ہی مقامی مسلمانوں کی بڑی تعداد ان کے گھر پہنچ گئی اور ان کی آخری رسومات میں حصہ لیا۔ 1990 میں جب پنڈتوں کی اکثریت جموں منتقل ہوئی تو وسن میں چارپنڈت گھرانے یہیں مقیم رہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ رادھا کرشن بھی نوے میںجموں روانہ ہوگیا تھالیکن 2007 میں وہ واپس اپنے آبائی علاقہ وسن پہنچ گیا اور تب سے وہ یہیں مقیم تھا۔ ایک سماجی کارکن شیخ بشیر احمد نے بتایاکہ رادھا کرشن ایک اچھے انسان تھے۔انہوں نے ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔