اہم خبر بھارتی فوجیوںکی طرف سے نو سالہ بچی کی بے حرمتی اور اغوا کی ناکام کوشش احسن اونتو اور خواتین مرکز کی شدید مذمت

سرینگر15فروری : بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیرمیں بھارتی فوج کے تین اہلکاروں نے ضلع بانڈی پورہ کے علاقے اجس میں ایک کشمیری بچی کی بے حرمتی کے بعد اغوا کرنے کی ناکام کوشش ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نو سالہ بچی جو اپنے گھر کے باغ میں بہن کے ہمراہ موجود تھی کی تین فوجیوں نے بے حرمتی کرنے کے بعد اغوا کرنے کی کوشش کی تاہم قریب ہی موجود اس کی بہن نے چیخ و پکار شروع کر دی جس پر مقامی لوگ بڑی تعداد میں اکھٹے ہو گئے جس پر فوجی اپنی گاڑی چھوڑ کر فرار ہو گئے ۔ متاثرہ خاندان نے واقعے میں ملوث بھارتی فوجی اہلکاروں کے خلاف مقامی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرادیا ہے ۔ فوج متاثرہ خاندان کو مقدمہ واپس لینے کیلئے دباﺅ بڑھارہی ہے اور انہیں ہراساں کیاجارہا ہے ۔
ادھر انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بچی کی بے حرمتی اور اغوا کرنے کی کوشش پر شدید ردعمل ظاہرکیا ہے۔انہوں نے کہاکہ انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس نے اقوام متحدہ کی انسانی حقو ق کونسل سے اس واقعے کا سنجیدہ نوٹس لینے کیلئے رابطہ کیا ہے ۔
دریں اثناءکشمیر خواتین مرکز کی ترجمان رفعت رسول اور جنرل سیکریٹری شمیم شال نے سرینگر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں ضلع بانڈی پورہ کے علاقے اجس میں بھارتی قابض فوجیوںکی طرف سے نہتے کشمیریوںپر ڈھائے جانے والے مظالم اور تین فوجیوںکی طرف سے ایک بچی کو اغواکر نے کی کوشش کی شدید مذمت کی ۔ انہوںنے عالمی برادری ، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور عالمی ذرائع ابلاغ سے اپیل کی کہ وہ نہتے کشمیریوںپر بھارتی مظالم کا سخت نوٹس لیںاور فوجیوںکے ہاتھوں کشمیری خواتین کی بے حرمتیوںکا سلسلہ بند کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوںنے کہاکہ فوج متاثرہ خاندان کو اس واقعے کا مقدمہ واپس لینے کیلئے دباﺅ ڈال رہی ہے اور انہیں ہراساں کیا جارہا ہے ۔