بھارتی فورسز پر پتھراو کرنے والے کشمیری لڑکوں کے لواحقین کو سزا دینے کا قانون مقبوضہ کشمیر میں بچوں سے انصاف کے نام پرجووینائل جسٹس ایکٹ نافذ کر دیا گیا بچوں کو غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال پر سات سال تک قید کی سزا ملے گی بھارتی وزیر

نئی دہلی : بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں بچوں  سے انصاف کے نام پرجووینائل جسٹس ایکٹ نافذ کر دیا ہے ۔ اس نئے قانون میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے بچوں کے استعمال یا اکسانے پر سات سال تک کی قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ وصول کیا جائے گا۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس قانون کا غلط استعمال ہوگا ۔ جو بچے بھارت کے خلاف مزاحمتی تحریک کا حصہ بنیں گے ان کے والدین کو اس قانون سے سزا  دی جا ئے گی۔ بھارتی فورسز پر پتھراو کرنے والے لڑکوں کے لواحقین کو اس قانون کی زد میں لایا جائے گا ۔کے پی آئی  کے مطابق بھارتی وزارت انصاف کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کو یوٹی میں تبدیل کرنے کے بعد اب جموں و کشمیر میں جووینائل جسٹس ایکٹ(جے جے اے)کا اطلاق ہوگیا ہے۔ بھارتی وزیر وزیر جتیندر سنگھ نے  ایک بیان میں ہے کہ جووینائل جسٹس ایکٹ کے تحت بچوں کو پتھرا واور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے والے افراد کو اب سات سال تک کی قید کی سزا ملے گی۔ ۔نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن فار چلڈرن رائٹس(این سی پی سی آر )کے چیئرمین پریانک کونوگو نے جیتندر سنگھ سے ملاقات کی اور جموں وکشمیر اور لداخ میں بچوں کے حقوق سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جو حال ہی میں این سی پی سی آر کے ذریعہ کئے گئے تجزیے سے سامنے آئے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ سنگھ نے جووینائل جسٹس ایکٹ پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا جو اب مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں لاگو ہوگا۔