پشاورکے مدرسے میں دھماکہ ، 7 افراد شہید 70 زخمی

دھماکے سے قبل مدرسے میں ایک مشکوک شخص بھاری بیگ لے کر داخل ہوا ، زخمیوں میں زیادہ تعدد بچوں کی ہے ، جن کی عمریں 11 سے17 سال کے درمیان ہیں ، پولیس ذرائع

پشاور پشاور کے علاقے دیرکالونی میں دھماکے سے 7 افراد شہید اور70 زخمی ہوگئے، زخمیوں میں زیادہ تعدد بچوں کی ہے ، جن کی عمریں 11 سے17 سال کے درمیان ہیں۔ پولیس کے مطابق دھماکہ بچوں کے مدرسے کے قریب ہوا ، جہاں 100سے زائد بچے تعلیم حاصل کر رہے تھے ، دھماکے سے قبل مدرسے میں ایک مشکوک شخص بھاری بیگ لے کر داخل ہوا جس کی تلاش جاری ہے ، دھماکے کی نوعیت کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا ، تاہم دھماکہ کافی زوردار تھا جس کی آواز دور تک سنی گئی ، جس کے فوری بعد جائے وقوعہ پر آگ بھی لگ گئی۔بتایا گیا ہے کہ بم ناکارہ بنانے والی ٹیم اور ریسکیو اہلکاروں کی بڑی تعداد مدرسے میں پہنچ گئی ، جب کہ علاقے کو فوری طور سیل کر دیا گیا ، زخمیوں کی زیادہ تعداد کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں زیادہ تر کے سروں میں چوٹیں آئی ہیں جس کی وجہ سے ان کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔یاد رہے کہ نیکٹا کی طرف سے کوئٹہ اور پشاور میں دہشتگردی کا تھریٹ جاری کیا گیا تھا ،جس میں بتایا گیا کہ ہائی پروفائل سیاسی شخصیات کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی بنائی جارہی ہے، سیاسی اور مذہبی اجتماعات کی سکیورٹی بڑھائی جائے ، ذرائع کے مطابق نیکٹا نے ملک بھر میں بالخصوصی کوئٹہ اور پشاور میں دہشتگردی کا تھریٹ جاری کیا تھا ، نیکٹا نے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے سیکرٹریز کو اقدامات سے آگاہ کیا ، بتایا گیا کہ تحریک طالبان پاکستان کوئٹہ اور پشاور میں دہشتگرد حملوں کی تیاری کررہی ہے ، سیاسی اور مذہبی اجتماعات کی سکیورٹی بڑھائی جائے ، دہشتگرد منصوبے میں ہائی پروفائل سیاسی شخصیات کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی شامل ہے ، جہاں سیاسی شخصیت کو خود کش دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا جاسکتا ہے ، نیکٹا نے آگاہ کیا کہ قمر دین کاریز سے برآمد مواد کوئٹہ اور پشاور میں دہشتگردی کی کاروائیوں میں استعمال ہونا تھا۔