’دیت نہیں لی، اچکزئی کی بریت سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے‘، مقتول کے بھائی کا اعلان

کوئٹہ: عبدالمجید اچکزئی کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والے ٹریفک سارجنٹ عطاء اللہ کے بھائی نے سابق ایم پی اے کی بریت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جیونیوز کے مطابق ٹریفک سارجنٹ عطاء اللہ کے بیٹے معظم عطاء نے کہا کہ ہم نے اپنے والد کے قتل کے معاملے میں عدالت سے باہر کوئی فیصلہ نہیں کیا، ہم نے قتل کیس میں کوئی دیت لی نہ خون بہالیا ہے۔

معظم عطاء نے کہا کہ  ہم سمجھتے ہیں ہمارے ساتھ کیس میں انصاف نہیں ہوا،  واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج دنیا نے دیکھی اس لیے مزید گواہی کی ضرورت نہیں تھی۔

مقتول کے بیٹے نے بتایا کہ تاحال بے روزگار ہوں اور محکمہ پولیس میں کوئی ملازمت نہیں ملی۔

دوسری جانب مقتول ٹریفک سارجنٹ عطاء اللہ کے بھائی عنایت اللہ کاکہنا  ہے کہ مجھے واقعے کی اطلاع وائرلیس کے ذریعے ملی جس کے فوری بعد سول اسپتال کے ٹراما سینٹر پہنچا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اہلکاروں نے بتایا کہ انہوں نے موقع سےگاڑی میں سوار عبدالمجید اچکزئی کو  پکڑ لیا تھا، واقعے کے وقت گاڑی میں سوار شخص عبدالمجید اچکزئی تھا۔

مقتول کے بھائی نے ماڈل کورٹ کے فیصلے کو ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں بھی چیلنج کرنے کااعلان کیا۔

واضح رہےکہ 4 ستمبر کو بلوچستان کی ماڈل کورٹ نے کوئٹہ میں ٹریفک سارجنٹ کے قتل کیس میں سابق ممبر صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) مجید خان اچکزئی کو عدم ثبوت پربری کیا تھا۔

بلوچستان حکومت اور پولیس نے بھی کیس میں عبدالمجید اچکزئی کی بریت کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

2017 میں بلوچستان کی اسمبلی کے رکن اور اس وقت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین مجید اچکزئی پرسارجنٹ عطاللہ کو گاڑی کی ٹکر سے ہلاک کرنے کا الزام تھا۔

ٹریفک پولیس انسپیکٹر عطا اللہ کی ہلاکت کا واقعہ 20جون 2017 کو کوئٹہ کے زرغون روڈ پر ایک گاڑی کی ٹکر سے پیش آیا تھا۔