سندھ ہائی کورٹ: شوگر انکوائری کمیشن اور اُس کی رپورٹ کالعدم قرار

سندھ ہائی کورٹ نے پیر کو شوگر انکوائری کمیشن کے خلاف ملز مالکان کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کمیشن اور اس کی جاری انکوائری رپورٹ کو کالعدم قرار دے دیا۔
عدالت نے متعلقہ اداروں کو چینی کی قلت اور قیمتوں میں اضافے سے متعلق آزادانہ نئی تحقیقات کرنے کا حکم بھی صادر کیا۔
وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر بننے والے شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے خلاف 20 سے زائد شوگر ملز مالکان نے اس انکوائری کمیشن کی تشکیل اور رپورٹ کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

 

جسٹس کے کے آغا اور جسٹس عمرسیال پر مشتمل عدالت عالیہ کے دو رکنی بینچ نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج پڑھ کر سنایا گیا، تحریری فیصلہ ابھی آنا باقی ہے۔
فیصلہ سناتے ہوئے بینچ نے شوگر انکوائری کمیشن کو کالعدم قرار دیا تاہم متعلقہ اداروں نیب، ایف آئی اے، ایف بی آر اور دیگر کو حکم دیا کہ وہ چینی کی قلت سے متعلق آزادانہ اور قانون کے مطابق تحقیقات کریں۔
عدالت نے تمام اداروں کو کمیشن کی انکوائری رپورٹ کی سفارشات اور تجاویز کی روشنی میں کارروائی کرنے سے بھی روک دیا ہے۔ فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ انکوائری رپورٹ آئین کی شق 4، 10 (A) اور 25 کے منافی ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ کمیشن نے تمام درخواست گزاروں کو سنے بغیر فیصلہ سنایا۔
عدالت نے تمام اداروں کو کمیشن کی انکوائری رپورٹ کی سفارشات اور تجاویز کی روشنی میں کارروائی کرنے سے بھی روک دیا ہے۔