مسجد وزیر خان کا تقدس پامال کرنے کے مقدمہ میں اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کی 25 اگست تک عبوری ضمانت منظور

لاہور  لاہور کی سیشن عدالت نے اندرون شہر لاہور کی تاریخی مسجد وزیر خان کا تقدس پامال کرنے کے الزام میں درج مقدمہ میں اداکارہ صبا قمر، گلوکار بلال سعید کی 25 اگست تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری روک دیا، عدالت نے ملزمان صبا قمر اور بلال سعید کو عبوری ضمانت کے عوض پچاس پچاس ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے،ایڈیشنل سیشن جج وسیم اختر نے صبا قمر اور بلال سعید کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ہفتہ کے روز عدالتی سماعت پر مدعی وکیل فرحت منظور چانڈیو ملزموں کی ضمانت کی درخواست پر مخالفت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ اوقاف کی اجازت کے بعد وزیر خان مسجد میں ریکارڈنگ کی گئی،ریکارڈنگ کی اجازت کے لئے 30 ہزار روپے فیس بھی ادا کی گئی تھی۔

ملزمان کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وزیراعلی پنجاب بھی معاملے کی تحقیقات کا حکم دے چکے ہیں جبکہ ملزم بلال سعید سوشل میڈیا پر وزیر خان مسجد کے معاملے پر غیر مشروط معافی بھی مانگ چکے ہیں، ملزمان کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا کہ مقدمہ 17 دن کی تاخیر سے درج کیا گیا اور تمام الزامات بے بنیا ہیں، لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ عبوری ضمانت منظور کی جائے،عدالت نے ملزمان کو تفتیش میں شامل ہونے کا حکم دیتے ہوئی25 اگست کو تھانہ اکبری گیٹ پولیس سے رپورٹ طلب کر لی۔

واضح رہے کہ اداکارہ صبا قمر، گلوکار بلال سعید کے خلاف دو روز قبل پولیس نے مقامی وکیل فرحت منظور چانڈیو کی طرف سے درخواست اور عدالتی حکم پر مقدمہ درج کیا تھا۔ پولیس تھانہ اور عدالت میں دائر درخواست میں درخواستگزار سردار فرحت منظور چانڈیو ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا تھا کہ اندرون شہر لاہور کی تاریخی حیثیت کی حامل مسجد وزیر خان میں بلال سعید اور صبا قمر پر گانے کی عکسبندی کی گئی، جس سے مسجد کا تقدس پامال ہوا، درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ مسجد کی توہین اور مسجد کے تقدس کو پامال کرنے کی پوسٹیں سوشل میڈیا پر بھی شئیر کی گئی ہیں، مسجد کے اندر ڈانس اور گانا عکسبند کرکے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی، درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ صبا قمر، بلال سعید، لائن پروڈیوسر احمد وقاص اور محکمہ اوقاف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔