انسانی حقوق فورم جموں وکشمیر کی طرف سے جاری رپورٹ میں 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات لاک ڈاون کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذکر شامل ہے،لاک ڈاون اور سختیوں کے باعث اسکولوں،کالجوں اور یونیورسٹیوں کی بندش سے تعلیم کو شدید نقصان پہنچایا گیا،, حریت رہنما عبدالحمید لون
عبدالحمید لون نے کہا کہ حریت رہنماوں اور نابالغ بچوں کو گرفتار کیا گیا اور ان پر مقدمات درج کئے گئے،آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد بھارت نے غیر قانونی اقدامات کرکے غیر ریاستی افراد کو آباد کرنے کے لئے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے۔عبدالحمید لون نے کہا کہ موبائل، ٹیلی فون اور انٹرنیٹ رابطے پر پابندیوں نے عوامی صحت کو بے حد متاثر کیا،وبائی لاک ڈاون کے بعد بھی عوام کو میڈیکل کی سہولیات میسر نہیں رکھی گئیں، اس دوران انٹرنیٹ کی بندش سے عوام کو COVID-19 کے متعلق کوئی جانکاری حاصل نہیں رہی اور مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔