القادر ٹرسٹ کیس: نیب کی عمران خان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا

اسلام آباد: () نیب نے القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی۔

نیو گیسٹ ہاؤس پولیس لائن میں عمران خان کے خلاف القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے کی جس سلسلے میں چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا میں علی بخاری، خواجہ حارث اور بیرسٹر گوہر عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ نیب کو مزید تفتیش درکار ہے جس کے لیے عمران خان کا 14 روز کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی استدعا کے بعد سماعت میں وقفہ کردیا جس پر عمران خان نے عدالت سے کہا کہ وہ اپنے وکلا سےمشاورت کرنا چاہتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم سماعت میں وقفے کے دوران اپنے وکلا سے مشاورت کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ عمران خان کے کیس کی سماعت کے لیے پولیس لائن کو نوٹیفکیشن کے ذریعے ایک مرتبہ عدالت کا درجہ دیا گیا ہے۔

پولیس لائنزکے باہرکنٹینرز لگائے گئے ہیں اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

لیگل ٹیم کو رسائی نہ ملی

اس سے قبل عمران خان کی لیگل ٹیم کو نسٹ یونیورسٹی چوک پر روک لیا گیا جبکہ پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان، شاہ محمود اور اسد عمر کو بھی پولیس لائنز میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی لیگل ٹیم کے پولیس سے مذاکرات ہوئے جس کےبعد پی ٹی آئی لیگل ٹیم نے 25 وکلا کی فہرست اسلام آباد پولیس کو دے دی۔

بعدازاں عمران خان کے 3 وکلا خواجہ حارث، علی بخاری اور بیرسٹر گوہر کو پولیس لائنز میں داخلے کی اجازت مل گئی، تینوں وکلا عمران خان کے کیسز میں پیروی کررہے ہیں۔