بھارت تحقیقاتی اداروں کوکشمیریوں کے خلاف ایک ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہا ہے،محمود ساغر

اسلام آباد 14 مارچ() کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ نے کہا ہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت غیر قانونی طورپر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے، ایس آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے اور انہیں خوف و دہشت کانشانہ بنانے کیلئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارتی ایجنسیاں حریت پسند کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو کمزور کرنے کیلئے انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کر رہی ہیں ۔ تاہم انہوں نے واضح کیاکہ مودی حکومت اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہو گی اور کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کیلئے اپنی پر امن جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوں نے افسوس ظاہر کیاکہ تحقیقاتی اداروں کے اہلکاربھارتی فورسز کے ہمراہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں حریت رہنمائوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اورعام لوگوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے کیلئے انکے گھروں پر چھاپے ماررہے ہیں اور مکینوں کو ہراساں کیاجارہا ہے ۔محمود ساغر نے کہاکہ کشمیریوں کے خلاف جھوٹے مقدمات کے اندررج سے مودی حکومت کی بوکھلاہٹ واضح ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری سیاسی نظربندوں کو مقبوضہ کشمیر سے بھارت کی دور درازجیلوں میں منتقل کیاجارہا ہے جوکہ انتہائی قابل مذمت ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ بھارت کشمیری نظربندوں کوسیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے بھارتی ریاستوں اتر پردیش، ہریانہ اور دہلی کی جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ بین الاقوامی قوانین کے تحت مودی حکومت کشمیری نظر بند وںکو انکے گھروں کے قریب واقع جیلوں میں رکھنے کی پابند ہے ۔انہوں نے افسوس ظاہر کیاکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ اوردیگر رہنماء شبیر احمد شاہ، یاسین ملک ،آسیہ اندرابی، ناہیدہ،نسرین، فہمیدہ صوفی، ڈاکٹر قاسم فکتو،پیر سیف اللہ، ایاز اکبر، نعیم احمد خان، مولوی بشیر احمد، بلال صدیقی اوردیگر مختلف جیلوں میں مسلسل غیر قانونی طورپر نظر بند ہیں۔ محمود احمد ساغر نے مزید کہا کہ بھارتی فوجیوںکی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جعلی مقابلوں میں نہتے کشمیریوںکوقتل کرنا معمول بن گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور دیگرجنگی جرائم میں ملوث بھارتی فوجی مقبوضہ علاقے میں تلاشی اور محاصرے کی نام نہاد کارروائیوں کے دوران کشمیری نوجوانوںکو گرفتار کر نے کے بعد انہیں جعلی مقابلوںمیں شہید کر دیتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ قابض بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں ذرائع ابلاغ پر قدغن اور صحافیوںکو ہراساں کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے اورکشمیری صحافی آصف سلطان، فہد شاہ اور سجاد گل اور انسانی حقوق کے علمبردار بشمول خرم پرویز اور محمد احسن اونتو مسلسل غیر قانونی طورپر نظربند ہیں۔ انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری سیاسی نظربندوں کی رہائی اورمقبوضہ کشمیر سے فوجی انخلاکو یقینی بنائے اور کشمیریوں کو استصواب رائے کاحق دینے کیلئے بھارت پردبائوبڑھائیں۔