مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر نہیں ہیں۔ کشمیری قوم مٹ رہی ہے۔ سردار مسعود خان کشمیر کی آزادی کشمیریوں کیلئے ہی نہیں پاکستان کی بقا کیلئے بھی ضروری ہے۔ سراج الحق مولانا غلام نبی نوشہری کی خود نوشت قصہ نصف صدی کا کی تقریب رونمائی سے کشمیری رہنماوں کا خطاب

اسلام آباد( ) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر نہیں ہیں۔ کشمیری قوم مٹ رہی ہے ہندوستان کی حکمت عملی کی وجہ سے ہم دفاعی پوزیشن پر آگئے ہیں۔مسعود خان نے کہاکہ وقت کی ضرورت ہے کہ تنازعہ کشمیر کے سلسلے میں حکمت عملی تبدیل کی جائے۔ انہوں نے  خبردار کیا کہ معاملات خراب ہیں، کشمیریوں سے ان کی زمین چھینی جارہی ہے، سردار مسعود خان  اسلام آباد میں جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے رہنما مولانا غلام نبی نوشہری کی خود نوشت قصہ نصف صدی کا کی تقریب رونمائی سے خطاب کررہے تھے۔ تقریب رونمائی سے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق مولانا نوشہری ،جماعت اسلامی آزادکشمیر کے قائم مقام امیر نور الباری، چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی آزاد کشمیر عبدالرشید ترابی، حریت رہنما فاروق رحمانی، تحریک حریت کے کنوینئر غلام محمد صفی، کے ایم ایس کے سربراہ شیخ تجمل، آئی پی ایس کے صدر خالد رحمان نے بھی خطاب کیا۔ صدر آزاد کشمیر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جموں کشمیر میںہماری زمین چھینی جارہی ہے۔ کشمیری عوام نے جدوجہد آزادی میں پانچ لاکھ قربانیاں دی ہیں یہ سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر کشمیری قوم تباہ ہوئی  تو پاکستان بھی  متاثر ہوگا۔ حالات مخدوش ہیں اگر اس موقع پر ہمارے  حوصلے پست ہوئے، ہماری آواز دنیا تک نہ  پہنچی تو دنیا ہماری حمایت نہیںکرے گی۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی دہشت گرد فوج کشمیر کو ٹکڑے ٹکڑے کررہی ہے، کشمیر کو نو آبادی بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں مسئلہ کشمیر اس لئے حل نہیں ہوا کیونکہ پاکستان  اور بھارت کے  درمیان تمام مذاکراتی ادوار میں کشمیری شامل نہیں تھے انہوں نے کہاکہ پاکستان کی وفاداری کی وجہ سے کشمیریوں نے  مذاکراتی عمل میں شمولیت کا مطالبہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ ضرورت ہے کہ بدلتے ہوئے حالات میں دہلی اور اسلام آباد کے درمیان کشمیریوں کیلئے بھی کرسی رکھی جائے۔مسعود خان نے کہا کہ  مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر نہیں ہیں۔ امت مسلمہ کے لیے بہت بڑا المیہ ہے۔ کشمیر آپ کے سامنے بھاپ بن کر اڑ رہا ہے۔ سردار مسعود خان نے کہاکہ کشمیریوں کی تحریک ختم ہوگئی تو پاکستا ن کا نقصان ہوگا ،عالم برادری نے آزادی لے کر کشمیریوں کو نہیں دینی کشمیریوں نے آزادی خو د حاصل کرنی ہے،ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی حکمت عملی کی وجہ سے ہم دفاعی پوزیشن پر آگئے ہیں۔ ریاست پاکستان کو متحد رہنا چاہیے۔ ہم مقبوضہ کشمیر کی عوام کے پہرہ دار ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کارواں  جدوجہد آزادی  میں اہم کردار ہے۔ جماعت اسلامی کے لوگوں نے کشمیر کی آزادی کیلئے اپنی جانیں قربان کی ہیں۔ کشمیری قوم ان کی ممنون احسان ہے۔ جماعت کے اس کردار کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ سراج الحق ایک پاکیزہ اور قد آور شخصیت ہیں۔ یہ ایک رول ماڈل ہیں۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کشمیریوں کیلئے ہی نہیں پاکستان کی بقا کیلئے ضروری ہے۔ کشمیر کی جدوجہد نہ ہوتی تو مقبوضہ کشمیر سے آنیوالے پانی کا ایک قطرہ بھی پاکستان کو نہ ملتا۔ افسوس کہ ہمارے حکمرانوں نے جدوجہد ازادی کشمیر سے وفاداری نہیں کی۔ مودی حکومت نے 5اگست 2019ء کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی تھی، پاکستان کے حکمرانوں نے  بیانات  کے سوا کچھ نہیں کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ وہ کشمیریوں کا سفیربنیں گے  مگر وہ بعد میں بھول گئے۔ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے9ماہ بعد تک کشمیر کمیٹی کا چیئرمین  تک نہیں رہا۔ سراج الحق نے کہاکہ گلگت بلتستان کے مسئلے پر آرمی چیف نے اجلاس بلایا، مسلم لیگ، پیپلزپارٹی سمیت تمام جماعتوں حتیٰ کہ آزاد کشمیر کے وزیراعظم نے بھی اس اجلاس میں شرکت کی سب نے یہ کہا تھا کہ گلگت بلتستان کے الیکشن کے بعد اس مسئلے کو دیکھا جائے۔ اس موقع پر کہا گیا کہ گلگت بلتستان کو اسلام آباد اورلاہور کی طرح ترقی دینی ہے۔  انہوں نے کہاکہ یہ سوچنے کا مقام ہے کہ کیا ہم کسی اقدام سے بھارت کے بیانیے کوسپورٹ تو نہیں کررہے اگر ہم کہتے ہیں کہ یہ ہمارا عبوری حصہ ہے تو بھارت کا بھی یہی بہانہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تنازعہ کشمیر کے سلسلے میں پاکستان کی حکومت خاموش ہے کشمیر کی وکالت کون کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر اورفلسطین امت مسلمہ کے مسائل ہیں ، کشمیر اور فلسطین کے بچوں نے پتھروں کے ساتھ غاصب فوج کا مقابلہ کیا ہے مجھے یقین ہے کشمیر ضرور آزاد ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں جدوجہد جاری ہے اس جدوجہد میں برہان وانی جیسے حریت پسند کمانڈر نے بھی اپنی جان قربان کی ہے۔جماعت اسلامی اس دفعہ پاکستان بھر میں کشمیری حریت پسند کمانڈر شہید برہان وانی کی برسی بھرپور انداز سے منائے گی۔ اس سلسلے میں پاکستان بھر میں پروگرامات ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد میں جماعت اسلامی کے اکابرین کا بڑا ہاتھ ہے۔ جب جماعت اسلامی پر پابندی لگائی گئی تومقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ  محبوبہ مفتی نے بھی کہا تھا کہ جماعت اسلامی ایک روشنی ہے اور روشنی کوگرفتارنہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا نوشہری ایک نظریاتی ،انقلابی قائد ہیں ان کی زندگی جدوجہد آزادی میں گزری ہے۔ انہوں  نے منتخب نمائندے کی حیثیت سے بھی اپنا کردارادا کیا۔قائممقام امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر  نورالباری نے کہاکہ کشمیرکی آزادی ہماری زندگی اور موت کا مسئلہ ہے کشمیری اس سے پیچھے نہیں ہٹیںگے۔چیرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی عبدالرشید ترابی نے کہاکہ ریاست پاکستان اور ادارے کشمیرکی آزادی کیے لیے فیصلہ کن کردارادا کریں،کشمیریوںنے آزادی کے لیے قربانیاں پیش کیں ہیں وہ وآزاد ی سے کم کوئی حل قبول نہیں کریںگے،مسئلہ کشمیرکے حوالے سے پہلے بھی سازشیں ہوتی رہی ہیں جو ناکام بنادی گئیں،اب ابھی کشمیرکے خلا ف کوئی سازش کامیاب نہیں ہوسکتی،۔کتاب کے مصنف غلام نبی نوشہری نے تقریب سے خطاب کرتے ہو  ئے کہا کہ جدوجہد ازادی میں کمزوریاں نظر آئیں ان کو دور کرنا چاھیے۔ ہم نے پاکستان کی محبت نظریے کے ساتھ پالی ہے ۔پاکستان مسائل کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر پر توجہ نہیں کر پارہا ہے