جماعت اسلامی کراچی کا الیکشن کمیشن کے باہر دھرنے کا اعلان

 کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کے اعلان کے بعد جماعت اسلامی کراچی نے آج دوپہر 3 بجے الیکشن کمیشن کے باہر دھرنے کا اعلان کر دیا۔

ادارہ نور الحق میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے سندھ حکومت کے اقدام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان وہیں کیا جائے گا جبکہ شہر کو مختلف جگہوں پر دھرنے دے کر بند بھی کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مفادات کی خاطر اور عوام کے مینڈیٹ سے خوفزدہ ہو کر الیکشن ملتوی کیے گئے۔ عوام کو جمہوری اور سیاسی حق سے محروم کیا گیا، عوام کو آئینی، جمہوری اور قانونی حق سے محروم رکھنے کی مذمت کرتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ عوام نے تمھیں مسترد کر دیا تم صرف اپنے لیے ڈیل کرتے ہو، ایم کیو ایم نے ہمیشہ کراچی کا مینڈیٹ و ڈیروں کو بیچا ہے، جونیئر پارٹیز کے طور پر ایم کیو ایم پیپلزپارٹی کی سہولت کار بنتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کےعوام میں غم و غصہ ہے، بلدیاتی الیکشن ملتوی ہونا جماعت اسلامی کا نہیں بلکہ عوام کا نقصان ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ ابھی سے کہنا شروع کر دیا ہے کہ ہم شریف کیا ہوئے سب بدمعاش ہوگئے، آجاؤ اور بدمعاشی کر کے دکھاؤ، ایم کیو ایم ہمیشہ پیپلز پارٹی سے سودے بازی کرتی رہی اور اب بھی رات کی تاریکی میں شب خون مارا گیا۔

واضح رہے کہ رات گئے سندھ حکومت نے کراچی، حیدر آباد اور دادو میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے نئی حلقہ بندیوں سے متعلق نوٹیفیکیشن بھی واپس لے لیا تھا۔

حکومتِ سندھ کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے بات صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا تھا کہ سندھ کے باقی اضلاع میں بلدیاتی انتخابات معمول کے مطابق ہوں گے۔

دوسری جانب، محکمہ بلدیات سندھ نے کراچی ڈویژن اور ضلع حیدرآباد کی بلدیاتی حلقہ بندیاں منسوخ کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔