مودی کے بھارت میں ہندوتواقوتیں ووٹ حاصل کرنے کے لیے مسلم دشمن جذبات بھڑکا رہی ہیں

اسلام آباد 02 مارچ () مودی کے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت نئی بلندیوں کو چھورہی ہے اور انتہا پسند راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے متاثرہ ہندوتوا قوتیں بھارت سے مسلمانوں کا صفایا کرنا چاہتی ہیں۔
آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے مسلمانوں پر بلا اشتعال حملے بھارت میں تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور بی جے پی اور اس سے وابستہ افراد انتخابات میں ہندو ووٹ حاصل کرنے کے لیے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات دے رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ہندوتوا رہنما ہندو انتہا پسندوں کو مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے اکسارہے ہیں اور ہریدوار میں نسل کشی کے مطالبے کے بعد اب ایک ہندو خاتون نے مسلمانوں کے قتل عام کا مطالبہ کیا ہے۔ مسلمانوں سے دشمنی بی جے پی اور آر ایس ایس کے پیروکاروں میں رچی بسی ہے۔ آر ایس ایس کی طلباءتنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کی خاتون رہنمانے حجاب کی حمایت کرنے والے 60ہزار افراد کو قتل کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ہیومن رائٹس واچ کی 2022 کی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ہندو ہجوم مسلمانوں کو ظالمانہ تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں۔ مسلمانوں کو نماز پڑھنے سے روکا جا رہا ہے اور مویشیوں کی نقل و حمل پر تشدد کا نشانہ بنایاجارہا ہے۔ آئینی ترامیم کا مطالبہ کرنے والے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بھارتی مسلمانوں کے لیے جگہ تنگ کررہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی مسلمانوں کو دلتوں سے بھی بدتر دوسرے درجے کا شہری قرار دینے کے لیے کام کر رہے ہیں اور مودی کے بھارت میں مسلمانوں کو اپنا مذہب چھوڑ کر ہندو مذہب اختیار کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔