ہواوے کا جدید اسمارٹ فون چپ بنانے کا عمل روکنے کا فیصلہ

اسمارٹ فون بنانے والی معروف چینی کمپنی ہواوے نے امریکی پابندیوں کے باعث اسمارٹ فونز کے لیے جدید چپ بنانے کا عمل روکنے کا اعلان کر دیا۔

گزشتہ برس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قومی سلامتی کو خطرہ قرار دیتے ہوئے چینی کمپنی ہواوے کو بلیک لسٹ کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد گوگل نے بھی ہواوے سے رابطے ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔

ہواوے نے امریکی حکومت کی طرف سے عائد پابندیوں کے خلاف ٹیکساس کی عدالت میں ایک آئینی درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔

ٹیکنالوجی ویب سائٹ دی ورج کی رپورٹ کے مطابق رواں برس مئی میں امریکا کی جانب سے ہواوے پر عائد پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں جس کے باعث ہواوے کمپنی کو نقصان کا سامنا ہے۔

ہواوے کے سی ای او یو چنڈونگ نے ایک ٹیک انڈسٹری فورم پر  بات کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی کی جانب سے ان کے جدید ترین کیرین 9000 چپ سیٹ بنانے کا عمل ستمبر کی 15 تاریخ سے روک دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے ہواوے اسمارٹ فونز کے لیے جدید چپ نہیں بنائی جاسکتی کیونکہ اس سے کمپنی کو نقصان ہوگا۔

سی ای او یو چنڈونگ کا کہنا تھا کہ معاشی دباؤ کے باعث ہواوے کمپنی کے پاس اتنی چپس بنانے کی گنجائش نہیں ہے جو ہواوے کے مہنگے اسمارٹ فونز  میں استعمال کی جا سکیں۔

رپورٹ کے مطابق امکان ہے کہ یہ سال ہواوے کی کیرین چپس  کی جنریشن کا آخری سال ہو  یعنی ستمبر میں متعارف ہونے والا میٹ 40 کیرین چپ کے ساتھ آخری اسمارٹ فون ہو سکتا ہے۔