اقوام متحدہ کشمیر میں بھارتی فوجی کارروائی رکوائے۔ ڈاکٹر غلام نبی فائی

واشنگٹن ()واشنگٹن میں قائم ورلڈ کشمیر اویئرنیس فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے (UDHR)کی سنگین خلاف ورزی پر عالمی برادری کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں بھارت کی 9لاکھ فوج انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں  ملوث ہے  انہوں نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے خلاف بھارتی فوجی کارروائی کو مکمل طور پر رکوایا جائے۔ جموں وکشمیر میں نافذتمام سخت قوانین کو منسوخ کیا جائے، نئے ڈومیسائل قانون کو منسوخ کیا جائے جو کشمیر کی ڈیموگرافی کو تبدیل کرنے کے لیے نافذ کیا گیا ہے ، کشمیریوں کیلئے  پرامن  اجتماع اور  مظاہرے کا حق بحال کیا جائے ۔غلام نبی فائی نے واشنگٹن میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کی خاموشی نے  بھارت کو بے گناہ کشمیریوں کے خلاف انسانی حقوق  کی خلاف ورزیوںپر اکسایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9 لاکھ  ہندوستانی فوجی اور نیم فوجی دستے مقبوضہ کشمیر میں  انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں ملوث ہیں انہیں فوجی قانون کے تحت کسی باز پرس سے استشنی حاصل ہے۔ مقبوضہ کشمیر میںانسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں عام ہیں: ماورائے عدالت قتل ہورہے ہیں ، عصمت دری، تشدد، لوٹ مار، اغوا،کرنا، اور  لوگوں کوغیر قانونی حراست میں رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کی استصواب رائے کی قراردادوں پر عمل درآمد نہ کروانا بھی ایک جرم ہے، ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ  اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کو اپنانے کے بعد سے تہتر سال سے زائد عرصہ گزر چکا ہے لیکن کشمیری عوام نے کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی۔ڈاکٹر فائی نے کہا، اگر کشمیر میں بین الاقوامی قوانین کا اطلاق یک طرفہ طور پر کیا جاتا، تو انسانیت کے خلاف جرائم اور جارحیت کے مرتکب بھارتی سویلین اور فوجی رہنماں کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے برسوں پہلے ایک بین الاقوامی جنگی جرائم کا ٹریبونل قائم ہو چکا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ سلوبوڈن میلوسیوچ نے کوسوو اور بوسنیا میں جو کچھ کیا اس سے زیادہ بڑا جرم بھارتی فوج کشمیر میں  کر رہی ہے۔ بدقسمتی سے "بین الاقوامی برادری جنوبی ایشیا میں ہندوستان کی بالادستی اور اس کی ممکنہ طور پر پرکشش صارف مارکیٹ کی وجہ سے کشمیر کے المیے  پرحقیقت سے آنکھیں بند کر لیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر مسئلہ کشمیر کا پرامن حل نکالنا ہے اور اگر بھارت کو ظلم وجبر اور دہشت گردی کے ذریعے بحرانوں سے نمٹنا ہے تو دنیا کی توجہ کشمیر پر مرکوز کرنی ہوگی۔ ، آزمائش کی اس گھڑی میں، کشمیری عوام کو تباہ اور برباد کیا جا رہا ہے، ان کی سرزمین کو جھلسایا جا رہا ہے۔ ہر روز مرنے والے لوگوں کی تعداد بڑھ رہی ہے ۔