مقبوضہ کشمیر میں روایتی کشمیری لباس فرن پر پابندی کی تیاری 2018 سے سرکاری دفاتر میں فرن کوسیکورٹی رسک قرار دیا گیا ہے

جموں : مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت اور شناخت پر حملے کے بعدروایتی کشمیری لباس فرن پر پابندی کی تیاری کی جارہی ہے ۔ کشمیری دشمن بھارتی ہندوتواطاقتیں اب کشمیری ثقافتی لباس فرن پر پابندی عائد کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہیں۔اس بار ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ بجرنگ دل اس منصوبے پر مہم شروع کر دی ہے۔کے پی آئی کے مطابق  راشٹریہ بجرنگ دل کے رہنما  راکیش بجرنگی نے میڈیا کو بتایا کہ سیکیورٹی فورسز پر حملے کرنے کے لئے اس لباس کا غلط استعمال کیا جارہا ہے اس لیے فرن  پر پابندی لگائی جائے ۔ یاد رہے فرن کشمیریوں کا قومی لباس ہے جو عموما سردیوں میں پہنا جاتا ہے۔مقبوضہ کشمیر میںدسمبر 2018  میںگورنر انتظامیہ نے سرکاری دفاتر میں کشمیریوں کا قومی لباس پھیرن پہننے پر پابندی لگا دی تھی ۔کشمیر میں پہلے تو اس لباس  کو سیکورٹی رسک قرار دیا گیا جسکے بعد فوجی اداروں اور پولیس کیمپوں میں عام لوگوں اور صحافیوں کے پھیرن پہن کر داخل ہونے پر پابندی عائد کردی تھی۔