پاکستانی کرکٹ ٹیم کی فتح کی ‘خوشی منانے والے تین کشمیری طلبا بھارتی کالج سے نکال دیے گئے آگرہ بار ایسوسی ایشن کابغاوت کے مقدمے میں گرفتار تین کشمیری طلبا کی قانونی مدد نہ کرنے کا فیصلہ

آگرہ() پاکستانی کرکٹ ٹیم کی فتح کی ‘خوشی منانے کے الزام میں بغاوت کے مقدمے میں گرفتار تین کشمیری طلبا نے ازخود ضمانت پر رہائی کے لیے آلہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے کے پی آئی  کے مطابق  تین کشمیری  طلبا ارشد یوسف، عنایت الطاف شیخ اورشوکت احمد غنی کو28 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا ان پر الزام ہے کہ انہوں نے  ٹی 20 ورلڈ کپ کے ایک میچ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی فتح کی ‘خوشی منا کر بھارت سے بغاوت کی تھی ۔ ریاست اتر پردیش میں آگرہ کے راجہ بلونت سنگھ انجینئرنگ ٹیکنیکل کالج میں پڑھنے والے تین کشمیری طلبہ ان دنوں جیل میں ہیں۔ بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق  آگرہ بار ایسوسی ایشن نے  ایک  قرارداد پاس کی ہے جس میں  بغاوت کے مقدمے میں گرفتار تین کشمیری طلبا کی قانونی مدد نہ کرنے  کا فیصلہ کیا ہے ۔ ارشد یوسف، عنایت الطاف شیخ اورشوکت احمد غنی کو نہ صرف بغاوت کے مقدمے کا سامنا ہے بلکہ انہیں کالج سے نکال دیا گیا تھا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹی 20 کا میچ جس دن ہوا اس وقت بھارت کے وفاقی وزیر داخلہ امیت شاہ کشمیر کے دورے پر تھے۔ اس دوران انہوں نے کشمیری نوجوانوں کو جوڑنے کے حوالے سے کئی بیانات دیے تھے۔ تاہم اس کے دو روز بعد ہی کشمیری طلبہ کے خلاف سیاہ ترین قانون یو اے پی کے تحت کیس درج کر لیا گیا۔ یو اے پی اے کا قانون دہشت گردی کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے بنایا گیا تھا اور اس کے تحت پولیس کو غیر معمولی اختیارات حاصل ہیں۔آگرہ کے راجہ بلونت سنگھ انجینئرنگ ٹیکنیکل کالج میں پڑھنے والے تین کشمیری طلبہ کے خلاف بھی کیس درج کرنے کے بعد کالج سے نکال دیا گیا ہے۔آگر ہ شہر کے سپرنٹنڈنٹ پولیس وکاس کمار کے مطابق  ان طلبہ نے واٹس ایپ پر کچھ پیغامات بھیجے تھے، جو مل بھارت  کے خلاف تھے۔کالج کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ تینوں طلبہ نے پاکستان کے حق میں پوسٹ کر کے ضابطے کی خلاف ورزی کی تھی۔ یہ طلبہ پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی حمایت کر رہے تھے۔بعض طلبہ نے یہ بات انتظامیہ کی علم میں لائی جس کے بعد ان طلبہ سے پوچھ گچھ کی گئی۔”حالانکہ ان طلبہ نے انتظامیہ سے معافی مانگ لی تھی لیکن کالج انتظامیہ نے انہیں کالج اور ہاسٹل سے نکال دیا۔