مقبوضہ کشمیر میں ایک ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ محمد احسن او نتو بھارتی حکومت گزشتہ تین دہائیوں سے کشمیر میں جنگی جرائم میں ملوث ہے

سری نگر()جموں و کشمیر میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت گزشتہ تین دہائیوں سے کشمیر میں جنگی جرائم میں ملوث ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  ہرایک قتل قابل مذمت ہے لیکن عام شہریوں کو گرفتار کرنا اور پھر انہیں جعلی مقابلوں میں قتل کرنا جنگی جرائم میں شامل ہے اور بھارتی حکومت گزشتہ تین دہائیوں سے کشمیر میں یہی کچھ کررہی ہے۔ انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن او نتو نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کشمیر میں اقلیتوں کے قتل کی مذمت کرنے اور اکثریتی برادری کے خون کے ساتھ ہولی کھیلنے پر خاموش رہنے والوں پر شدید تنقید کی ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں میں ایک ہزار سے زائد افراد کو گرفتارکیا گیا اور کسی نے بھارتی حکومت کے ان جابرانہ اقدامات کی مذمت نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے اساتذہ کو طلب کرنے کا مقصد ان کو مجرم قراردینا اور کشمیری طلباکو تعلیم سے محروم کرنا ہے اور ان اقدامات سے بچوں کی تعلیم پر براہ راست اثر پڑے گا۔انہوں نے پوچھا کہ عالمی برادری وادی کی صورتحال کا نوٹس کیوں نہیں لے رہی۔انہوں نے تارکین وطن کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ اس اہم موڑ پر متحد ہوجائیں اورمقبوضہ جموںو کشمیر کی صورتحال کے بارے میں عالمی دارالحکومتوں میں شعورپیدا کریں۔احسن اونتو نے کہا کہ یہ وقت اختلافات میں پڑنے کا نہیں بلکہ دشمن کو شکست دینے کے لیے متحد ہونے کا ہے۔