پاکستان عسکریت پسندوں کو پسپا، جوہری ہتھیاروں کی حفاظت کرسکتا ہے، امریکی تھنک ٹینک

واشنگٹن: امریکی تھنک ٹینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان، اقتدار پر قبضہ کرنے کی کسی بھی ‘جہادی’ کوشش کو پسپا کرنے اور اپنے جوہری ہتھیاروں کی حفاظت کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بروکنگز کی رپورٹ ’پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کا اذیت ناک مسئلہ‘ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں طالبان کی فتح نے پاکستان میں عسکریت پسندوں کو حوصلہ دیا ہے جس سے ملک میں عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں کے دوبارہ شروع ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ اس خوف میں اب یہ امکان شامل ہے کہ پاکستان میں ’جہادی‘ اسلام آباد میں اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

تھنک ٹینک کہا کہ ’کوشش کرنا یقیناً کامیاب ہونے جیسا نہیں ہے، اگر تاریخ قابل اعتبار ہے تو پاکستان کی پیشہ ورانہ فوج یقینی طور پر جواب دے گی اور وقت آنے پر شاید کامیاب ہو جائے گی‘۔

تاہم رپورٹ میں خبردار کیا گیا کہ ایک ناکام کوشش بھی دوبارہ شروع ہوسکتی ہے، ’حکومت اور انتہا پسند گروہوں کے درمیان مقامی جنگ کے نئے دور کا آغاز ہوسکتا ہے‘۔

بروکنگز کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا کہ دوبارہ پیدا ہونے والی شورش پاکستان کو ایک مرتبہ پھر سیاسی اور معاشی غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دے گی۔

رپورٹ میں پاکستان کے حوالے سے کہا گیا کہ وہ متعدد مرتبہ جنوبی ایشیا میں عدم استحکام اور خطے میں ایٹمی تنازع کے خطرات سے آگاہ کرچکا ہے۔

امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ میں کشمیر کے تنازع کا ذکر نہیں لیکن یہ کہا گیا کہ ’جب پاکستان مسائل سے دوچار ہوتا ہے تو بھارت میں بھی اس کا اثر پیدا ہوتا ہے‘۔

افغانستان میں طالبان کے کنٹرول سے متعلق رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس پیش رفت نے پاکستان میں ’دہشت گرد حکومت‘ کے امکان کو بڑھا دیا ہے، ’ خوف سے لے کر ایک اسٹریٹجک چیلنج تک جسے کوئی امریکی صدر نظر انداز نہیں کر سکتا‘۔

تاہم رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کے سیاسی و عسکری رہنماؤں نے امریکا کو یاد دہانی کرائی ہے کہ ایسا نہیں ہوسکتا کیونکہ ملک عسکریت پسندوں سے لڑنے کے لیے بہت مضبوط ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان کی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ ملک میں سرگرم مختلف دہشت گرد گروہوں کو بہت قریب سے جانتی ہے۔

پاکستانی عہدیدار اپنے امریکی ہم منصبوں کو بتاتے ہیں کہ ’چاہے وہ تحریک طالبان پاکستان ہو، حقانی نیٹ ورک، لشکر طیبہ، تحریک لبیک، (وہ) ہماری مسلسل نگرانی میں ہیں‘۔

اس یقین دہانی کے باوجود رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ امریکا، پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کے بارے میں فکر مند ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مئی 1998 سے جب پاکستان نے پہلی مرتبہ جوہری ہتھیاروں کا تجربہ شروع کیا، اس کے بعد سے امریکی صدور اس خوف سے پریشان رہے ہیں کہ پاکستان کے جوہری ذخیرے غلط ہاتھوں میں چلے جائیں گے۔