مقبوضہ کشمیرمیںپی ڈی پی کازیادتیوں کیخلاف احتجاج پریس کوہراساں کرنے اور ملازمین کی برطرفی پر اظہار برہمی

سرینگر( ) مقبوضہ کشمیرمیں پیپلزڈیموکریٹک پارٹی نے سرینگرمیں کشمیری عوام کو ہراساں کرنے،گرفتاریوں کی لہر ،سیاسی قیدیوں کی مسلسل اسیری ،سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے اور دیگر معاملوں پراحتجاج کیا۔پارٹی کے بیسیوں رہنما جن میں غلام نبی پنڈت پوری،حاجی پرویز،عارف لائیگرو،محی الدین وچی،عبدالحمید کوہ شین اورتمام ضلع وزونل صدورسینئررہنماغلام نبی ہانجوری کی قیادت میں جمع ہوئے اورپولوویو کی طرف پیش قدمی کی تاہم پولیس نے انہیں لال چوک جانے سے روک دیا۔ احتجاجی رہنمائوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر پریس کی آزادی بحال کرو،سیاسی قیدیوں کورہا کرو،جموں کشمیرمیں نئے قوانین کا نفاذروکواورآنگن واڈی ورکروں کادوبارہ تقرر کروجیسے نعرے درج تھے۔اس موقعہ پرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے غلام نبی ہانجورہ نے کہا کہ ہم کشمیرمیں  بھاجپا کی زیرقیادت حکومت کی طرف سے لوگوں کو ہراساں کرنے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ہمارے سروں پر تلواریں لٹک رہی ہیںاورہمارے سروں بندوق کے نشانے پر ہیں اوراظہار رائے کیلئے کوئی گنجائش نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کے دور حکومت میں لوگوں کی شکایات بلاتاخیر دور کی جاتی تھیں لیکن موجودہ حکومت لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کررہی ہیں۔آنگن واڑی ورکروں کو برخاست کیا جاتا ہے،حکومت کے ملازمین کو برطرف کیاجاتا ہے،ذرائع ابلاغ پردبائو ہے اورانہیں سچ لکھنے یا پیش کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔بے مثال طورہراساں کیا جارہا ہے ۔سیاسی رہنما جیلوں میں سڑرہے ہیں اور انہیں رہا نہیں کیا جاتا ہے۔کیا یہی معمول کی بحالی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اجتماعی طور آوازبلند کرتے رہیں گے اور نئے قوانین جو ہم پر مسلط کئے جارہے ہیں کو برداشت نہیں کریں گے