مقبوضہ کشمیرمیں بھی بھارتی کسانوں سے اظہاریکجہتی ،احتجاجی مظاہرے کئے گئے متنازعہ زرعی قوانین سے زراعت کا شعبہ تباہ ہو جائے گا، یوسف تاریگامی

جموں( ) مودی حکومت کی جانب سے متعارف کرائے گئے تین متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی اپیل پر بھارت بند کی حمایت میں مقبوضہ جموں وکشمیر کے ضلع جموں میں بھی احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں ۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ)کے رہنما محمد یوسف تاریگامی کی قیادت میں سینکڑوں کارکنوں اور کسانوں نے جموں میںایک ریلی نکالی اور مرکزی شاہراہ پر دھرنادیا جس سے ٹریفک معطل ہو گئی ۔ اس موقع پر یوسف تاریگامی نے کارکنوںسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان متنازعہ قوانین سے زراعت کا شعبہ تباہ ہو گا اور بھارت میںخوراک کاتحفظ خطرے میں پڑ جائے گا۔ان قوانین کے ذریعے فصلوںکی کم از کم امدادی قیمت ختم اور ملک کی زراعت اور منڈیوں کو کارپوریٹ سیکٹر کو گروی رکھنے کی بنیاد پڑے گی ۔ سنٹر آف انڈین ٹریڈ یونینز کے جنرل سکریٹری اوم پرکاش نے اس مو قع پرکہا کہ کسانوں اور مزدور طبقے کے خلاف حکومت کی پالیسیوں سے لڑنے کے لیے مزدور کسان اتحاد کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ سرینگر میں بھی بھارتی کسانوںکے حق میں مظاہرہ کیاگیا جس کی قیادت عبدالرشید پنڈت، قادر ہافرو اور عبدالرشید ایتو نے کی ۔ واضح رہے کہ سمیوکت کسان موچہ نے مودی حکومت کی طرف سے متعارف کرائے گئے تین متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف بھارت بند کی کال دی تھی جس کی حمایت میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے