کشمیریوں کو کئی چیلنجز درپیش ،موجودہ نازک دور میں اتحادواتفاق لازمی:ڈاکٹر فاروق

سرینگر( ) اس وقت ہم ایک نازک وقت سے گزر رہے ہیں اور موجودہ دور میں جموں وکشمیر کے عوام کو زبردست چیلنجوں کا سامناہے اور ہمیں مستقبل میں مختلف مراحل پر مزید چیلنج درپیش ہونگے۔ ان چیلنجوں کا سامنا کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم آپسی صفوں کو مضبوط کریں اور متحدو یک زبان ہوکر کام کریں ۔ ان باتوں کا اظہار مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلی و صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے  پارٹی ہیڈکوارٹر پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ نیشنل کانفرنس روز اول سے ہی کشمیر دشمنوں کے نشانے پر رہی ہے اور آج بھی دشمن ہماری جماعت کو زیر کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں کیونکہ دشمن اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ یہی ایک ایسی عوامی نمائندہ جماعت ہے جو جموں وکشمیر کی انفرادیت، اجتماعیت اور شناخت کی علمبردار اور ضامن ہے ۔دشمن نیشنل کانفرنس کو کمزور کرکے جموں وکشمیر کے تینوں خطوں کی پہچان، وحدت اور بھائی چارے کو زک پہنچانے کی تاک میں ہے ۔ یہ ایک امتحان کی گڑی ہے اور موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے نیشنل کانفرنس کی مضبوطی لازم و ملزوم ہے اور اس کیلئے متحدہ، منتظم اور پرعزم رہ کر لوگوں کیساتھ قریبی رابطہ اور تال میل رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہم اس وقت اپنے حقوق کی بحالی کیلئے برسرجہد ہیں اور اس جنگ میں کامیابی کیلئے نفس پرستی اور ذاتی مفادات کو قربان کرنا لازمی ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جس قوم اور ملت میں حسد، ضد اور بغض کی برائیاں ہوتی ہیں وہ قوم کبھی کامیابی کا کنارہ حاصل نہیں کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یکجہتی، اتفاق و اتفاق اور ربط و ضبط کامیاب جماعت کی بڑی نشان ہوتی ہے اور مجھے امید ہے کہ نیشنل کانفرنس اپنی ان خصوصیات کو بنائے رکھے گی