قومی متروکہ وقف املاک بورڈ کے ایماء پر ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کی کردار کشی مہم، پاکستان ہندو کونسل نے قانونی کاروائی کا عندیہ دے دیا، غیر معروف نام نہاد نمائندوں کا ہندو اقلیتی کمیونٹی سے کوئی تعلق نہیں، قومی متروکہ وقف املاک بورڈ ہندو اور سکھ کمیونٹی کے مابین غلط فہمیاں پیدا کرنا چاہتا ہے، پاکستان ہندو کونسل کا ہنگامی بیان

 
کراچی / اسلام آباد (12 فروری 2021): پاکستان ہندو کونسل نے اپنے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کے خلاف بے بنیاد الزامات پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے قانونی چارہ جوئی کا عندیہ دے دیا ہے، پاکستان ہندو کونسل کے جاری کردہ ہنگامی  بیان کے مطابق ملک بھر کی محب وطن ہندو کمیونٹی ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کی مقدس مقامات کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، پاکستان میں مقیم غیر مسلم اقلیتی کمیونٹی کے مسائل کا براہ راست تعلق قومی متروکہ وقف املاک بورڈ کی نااہلی سے ہے، پاکستان ہندو کونسل کو یقین ہے کہ ڈاکٹر رمیش کمار کی جدوجہد سے بوکھلا کر قومی متروکہ وقف املاک بورڈ نے اپنے ذیلی ادارے پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے ذریعے پاکستانی ہندو اور سکھ کمیونٹی کے مابین  غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی ہے جو کسی صورت پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے، پاکستان ہندو کونسل کے مطابق پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کا قیام 1999 میں قومی متروکہ وقف املاک کے تحت عمل میں لایا گیا تھا جسکی وجہ سے اسکی آزادانہ حیثیت نہیں، پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کو قومی متروکہ وقف املاک بورڈ پر قابض مافیا کے مفادات کی تکمیل کیلئے کٹھ پتلی ادارہ سمجھا جائے جسے خود قومی متروکہ وقف املاک بورڈ کرتار پور کوریڈور کے انتظامات کا اہل نہیں سمجھتا بلکہ  ای ٹی پی بی انتظامیہ پراجیکٹ منیجمنٹ یونٹ کے تحت کرتار پور کے انتظامات چلارہی ہے جس پر سکھ یاتریوں کو بھی شدید  تحفظات ہیں۔
پاکستان سکھ  گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے ڈاکٹر رمیش کمار کے خلاف ہرزہ سرائی کیلئے پاکستان ہندو کونسل کے سابق صدر چیلارام کیلوانی کا بھی نام بلاجواز استعمال کرنے کی کوشش کی ہے، تاہم چیلا عام کیلوانی نے ڈاکٹر رمیش کمار پر اظہار اعتماد کرتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ پاکستان کی محب وطن ہندو کمیونٹی ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کے ساتھ ہے، 
پاکستان ہندو کونسل کے سابق صدر چیلا رام نے ڈاکٹر رمیش کمار پر خود چیئرمین قومی متروکہ وقف املاک بورڈ بننے کے الزامات کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بطور منتخب صدر پاکستان ہندو کونسل آج سے سات سال قبل ڈاکٹر رمیش کمار کی مشاورت سے سابق چیف جسٹس رانا بھگوان داس کو چیئر مین ای ٹی پی بی بنانے کا مطالبہ کیا تھا، اس حوالے سے 12 اکتوبر 2014 کے اخبارات ملاحظہ کیے جاسکتے ہیں۔ پاکستان ہندو کونسل سمجھتی ہے کہ  قومی متروکہ وقف املاک غیر معروف اقلیتی نمائندوں کے ذریعے اپنی نااہلی پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے، تاہم پاکستان کی سمجھدار ہندو کمیونٹی ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کی سربراہی میں پاکستان ہندو کونسل کے پلیٹ فارم پر متحد ہے، ڈاکٹر رمیش کمار کی مخلصانہ جدوجہد سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر قائد اعظم کے وژن اور میثاق مدینہ کے تحت غیر مسلم اقلیتوں کو مساوی حقوق کو یقینی بناتے ہوئے تمام مذاہب کے مابین ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔ پاکستان ہندو کونسل نے ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کی کردار کشی کیلئے قومی متروکہ وقف املاک بورڈ کے ایماء پر حالیہ پریس کانفرنس میں شریک نام نہاد اقلیتی نمائندوں کو قبضہ مافیا کا ٹاؤٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر رمیش کمار کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے غیر معروف نام نہاد نمائندوں کا ہندو اقلیتی کمیونٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے، پاکستان ہندو کونسل نے انہیں الٹی میٹم بھی دے دیا ہے کہ بے بنیاد الزامات لگانے پر فوری معذرت کی جائے بصورت دیگر پاکستان ہندو کونسل اپنے سرپرست اعلیٰ کے متعلق حقائق کی درستگی کیلئے ہتک عزت کے دعویٰ کا قانونی حق محفوظ رکھتی ہے۔