مقبوضہ کشمیر کا ہر ملازم بھارت کا باغی ،جاسوس ، غدار ، دہشت گرد اور،غیر ملکی آلہ کار ہو سکتا ہے سول سروسز(کریکٹر اینڈ اینٹی سیڈینٹس) انسٹرکشنز ، 1997 کے تحت برطرف کیا جاسکے گا

نئی دہلی ،سری نگر() بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں ایک نیا قانون نافذ کر دیا ہے جس کے تحت کشمیری سرکاری ملازمین تخریب کار ، جاسوس ، غدار ، دہشت گرد ،  باغی ، علیحدگی  پسند اور، غیر ملکی آلہ کار ہوسکتے ہیں  چنانچے  وقتا فوقتا ان کے معاملات کی جانچ پڑتال ہوگی اور  ایسے جرائم میں ملوث پائے جانے پر  انہیں ملازمت  سے سبکدوش کردیا جائے گا اور ان کے خلاف فوجداری  کارروائی بھی ہوگی  ۔ اس سلسلے میں  جموں و کشمیر سول سروسز(کریکٹر اینڈ اینٹی سیڈینٹس) انسٹرکشنز ، 1997  جاری کر دیا گیا ہے ۔کے پی آئی  کے مطابق جے اینڈ کے گورنمنٹ ایمپلائز کنڈکٹ رولز ، 1971  کے تحت سرکاری اور نجی سیکٹر کے ملازمین   کے لیے  بھارت کے ساتھ وفاداری  لازمی ہوگی ۔ اگر کوئی  بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہوا تو سیکورٹی کا سنگین خطرہ  ہو سکتا ہے ۔  تحقیقات کے بعد  رپورٹس  اسکریننگ کمیٹی کو جمع کرائی جائیں گے  ، جیسا کہ1997 کے گورنمنٹ آرڈر N0.1918-GAD 1997 کے مطابق نوٹیفائیڈ کیا گیا تھا۔  اسکریننگ کمیٹی کی طرف سے منفی رپورٹ کی تصدیق پر ، منفی رپورٹ کیے گئے ملازمین کے خلاف مزید کارروائی کی جائے گی ، جس میں سرکاری خدمات سے برطرفی بھی شامل ہو سکتی ہے۔  اسکریننگ کمیٹی کے حوالے سے یا کسی بھی پریشان ملازم کی نمائندگی پر اسکریننگ کمیٹی کے فیصلے کا جائزہ ، جائزہ کمیٹی لے سکتی ہے ۔